پڑوسی ممالک سےمتعل پالیسی پر نظرثانی کرے بھارت : نیپال کی حکمران جماعت کا مطالبہ
 ۔ نیپال کمیونسٹ پارٹی  نے بھارت اور چین کے درمیان معاہدے کو پورے خطے کے لئے مثبت قدم قرار دیا
۔ نیپال کمیونسٹ پارٹی  نے بھارت اور چین کے درمیان معاہدے کو پورے خطے کے لیے ایک مثبت قدم قرار دیا


کھٹمنڈو، 6 جنوری (ہ س)۔ نیپال کی حکمران جماعت نیپال کمیونسٹ پارٹی (ای ایم ایل) کی کھٹمنڈو میں جاری مرکزی کمیٹی کے اجلاس میں ایک سیاسی قرارداد منظور کی گئی ہے، جس میں پارٹی کے صدر اور وزیر اعظم کے پی اولی نے بھارت اور چین کے درمیان معاہدے کو پورے خطے کے لیے ایک مثبت قدم قرار دیا ہے۔ اولی نے کہا ہے کہ چونکہ ہندوستان کے اپنے کسی پڑوسی ملک کے ساتھ اچھے تعلقات نہیں ہیں، اس لئے اسے اپنی پڑوسی پالیسی پر نظرثانی کرنے کی ضرورت ہے۔ مرکزی کمیٹی کے اجلاس میں اپنی 47 صفحات پر مشتمل سیاسی تجویز میں کہا گیا ہے کہ پانچ سال کے کمیونیکیشن گیپ کی صورتحال کو توڑتے ہوئے نیپال کے دونوں پڑوسی ممالک کے درمیان گزشتہ ماہ طے پانے والے معاہدے نے امید کی کرن دکھائی ہے۔ انہوں نے لکھا ہے کہ جنوبی ایشیا کے تمام ممالک میں قیام امن کے لیے یہ ایک اہم قدم ہے۔ چین کے بی آر آئی کی کھلے دل سے تعریف کرتے ہوئے اولی نے اپنی پارٹی کے انفرادی لیڈروں کو اس پروجیکٹ کے فوائد پر تربیت فراہم کرنے کی تجویز بھی پیش کی ہے۔

وزیر اعظم اولی نے اپنی سیاسی رپورٹ میں امریکہ کی چین پالیسی پر تنقید کی ہے۔ انہوں نے تائیوان کے حوالے سے امریکی پالیسی کی مخالفت کرتے ہوئے کہا ہے کہ امریکہ چین کی پالیسی کے اصول کو تسلیم کرتے ہوئے تائیوان کی آزادی کے حق میں بات کرنا چھوڑ دے۔ اولی نے کہا ہے کہ چونکہ ہندوستان کے اپنے کسی پڑوسی ملک کے ساتھ اچھے تعلقات نہیں ہیں، اس لیے اسے اپنی پڑوسی پالیسی پر نظرثانی کرنے کی ضرورت ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہندوستان کے اپنے کسی پڑوسی پاکستان، بنگلہ دیش، سری لنکا، مالدیپ، افغانستان کے ساتھ خوشگوار سیاسی تعلقات نہیں ہیں۔ پولیٹیکل رپورٹ میں کہا گیا کہ بھارت اور پاکستان کے درمیان کشیدگی کی وجہ سے سارک تنظیم گزشتہ پانچ سالوں سے مکمل طور پر غیر فعال ہو چکی ہے، جب کہ بمسٹیک تنظیم صرف کاغذوں پر چل رہی ہے۔

ہندوستھان سماچار

ہندوستان سماچار / عبدالواحد


 rajesh pande