گنگٹوک، 07 جنوری (ہ س)۔ تبت میں آنے والے طاقتور زلزلے سے جان و مال کا بہت زیادہ نقصان ہوا ہے۔ اب تک کم از کم 95 افراد کے ہلاک ہونے کی تصدیق ہو چکی ہے جبکہ سینکڑوں مکانات منہدم ہو چکے ہیں۔ چین کے ساتھ ساتھ نیپال، بھارت، بھوٹان اور بنگلہ دیش بھی منگل کی صبح تبت کے شیگاٹسے میں 7.1 شدت کے زلزلے سے لرز اٹھے۔
ذرائع نے چینی حکام کے حوالے سے بتایا ہے کہ تبت کے علاقے میں ایک طاقتور زلزلے سے کم از کم 95 افراد ہلاک اور سینکڑوں گھر تباہ ہو گئے ہیں۔ زلزلے کے بعد کئی آفٹر شاکس محسوس کیے گئے جن کا مرکز نیپال چین سرحد پر ایورسٹ کے علاقے کے قریب تھا۔ چینی حکام کا کہنا ہے کہ زلزلے کی شدت 6.8 تھی۔ چینی حکام نے تصدیق کی ہے کہ زلزلے کے بعد تبت کے شہر شیگاٹسے میں سینکڑوں عمارتیں گر گئیں اور 130 سے زائد افراد زخمی ہوئے۔ ہلاکتوں کی تعداد میں اضافے کا خدشہ ہے۔ چینی فوج امدادی کارروائیوں میں مصروف ہے۔ بغیر پائلٹ کے ڈرون کو ماؤنٹ ایورسٹ کے قریب دور دراز علاقوں میں تعینات کیا گیا ہے۔
مختلف مقامات سے موصول ہونے والی ویڈیوز میں دکھایا گیا ہے کہ امدادی کارکن ملبے میں سے تلاش کر رہے ہیں اور متاثرہ لوگوں کو سخت سردی سے بچانے کے لیے کمبل تقسیم کر رہے ہیں۔ جنوب مغربی چین میں اکثر زلزلے آتے رہتے ہیں۔ 2008 میں سیچوان صوبے میں آنے والے شدید زلزلے میں تقریباً 70,000 افراد ہلاک ہوئے تھے۔ چین کے سی سی ٹی وی کے مطابق منگل کے زلزلے سے پہلے شیگاٹسے کے ارد گرد 200 کلومیٹر کے علاقے میں 3 یا اس سے زیادہ شدت کے 29 زلزلے ریکارڈ کیے گئے تھے۔
---------------
ہندوستان سماچار / عبدالسلام صدیقی