مرکزی وزیر شیوراج سنگھ چوہان نے ریاستوں سے خوردنی تیل پر قومی مشن –آئل پام(این ایم ای او –او پی) کے تحت کوششوں کو فروغ دینے کی اپیل کی
نئی دہلی،06جنوری(ہ س)۔زراعت اور کسانوں کی بہبود کے وزیر جناب شیوراج سنگھ چوہان نے تمام ریاستوں پر زور دیا ہے کہ وہ خوردنی تیل کے قومی مشن - آئل پام( این ایم ای او - اوپی) کے تحت اپنی کوششوں کو تیز کریں۔ یہ مشن خوردنی تیل کی پیداوار میں خود کفالت حاصل
مرکزی وزیر شیوراج سنگھ چوہان نے ریاستوں سے خوردنی تیل پر قومی مشن –آئل پام(این ایم ای او –او پی) کے تحت کوششوں کو فروغ دینے کی اپیل کی


نئی دہلی،06جنوری(ہ س)۔زراعت اور کسانوں کی بہبود کے وزیر جناب شیوراج سنگھ چوہان نے تمام ریاستوں پر زور دیا ہے کہ وہ خوردنی تیل کے قومی مشن - آئل پام( این ایم ای او - اوپی) کے تحت اپنی کوششوں کو تیز کریں۔ یہ مشن خوردنی تیل کی پیداوار میں خود کفالت حاصل کرنے، درآمدات پر انحصار کم کرنے اور کسانوں کی آمدنی میں اضافہ کرنے کے ہندوستان کے وڑن کی بنیاد کے طور پر کام کرتا ہے۔گھریلو آئل پام کی کاشت کو فروغ دینے کے لیے شروع کیے گئے اس مشن کا مقصد 26-2025 تک 6.5 لاکھ ہیکٹر رقبہ کو آئل پام کے باغات کے تحت لانا ہے۔ شمال مشرقی خطہ اور دیگر آئل پام اگانے والی ریاستوں کی زرعی آب و ہوا کی صلاحیت سے فائدہ اٹھانے پر خصوصی زور دیا جا رہا ہے۔

اگرچہ بعض خطوں میں نمایاں پیش رفت ہوئی ہے، دوسری ریاستوں کو اپنی کوششوں کو تیز کرنے کی ضرورت ہے۔ مختص فنڈز کا کم استعمال اور شجرکاری کے اہداف کے حصول میں تاخیر زیادہ توجہ مرکوز اور مربوط نقطہ نظر کی فوری ضرورت پر زور دیتی ہے۔جناب چوہان نے ریاستوں کی ضرورت پر زور دیا کہ وہ رکاوٹوں کو دور کرکے اور دستیاب وسائل کو متحرک کرکے اپنے شجرکاری کے اہداف کو حاصل کرنے کو ترجیح دیں۔ این ایم ای او- او پی کے تحت کافی غیر خرچ شدہ فنڈز کے ساتھ ریاستوں کو انفراسٹرکچر کی ترقی، کسانوں کی مدد اور شجرکاری کی توسیع کے لیے وسائل کے استعمال کو بڑھانے کے لیے حوصلہ افزائی کی جاتی ہے۔ ریاستوں کو کسانوں کی شمولیت کو بھی تیز کرنا چاہیے، غلط معلومات جیسے چیلنجوں سے نمٹنا چاہیے اور کسانوں کے اطمینان اور مستقل شرکت کو یقینی بنانے کے لیے امداد کی تقسیم کو تیز کیا جانا چاہیے۔

شفافیت اور کارکردگی کو بہتر بنانے کے لیے حکومت نے جیو میپنگ اور ڈرون سرویلنس کے ذریعے ڈیجیٹل مانیٹرنگ جیسے اقدامات متعارف کرائے ہیں۔ وزیر موصوف نے ریاستوں پر زور دیا کہ وہ ان اقدامات کے ساتھ مکمل تعاون کریں۔ مزید برآں، مارکیٹ کے اتار چڑھاو¿ سے کسانوں کی حفاظت کے لیے وائی ایبلٹی پرائس (وی پی) میکانزم متعارف کرایا گیا ہے۔ ریاستوں کو کسانوں کے لیے اس فائدہ کی سہولت کے لیے مفاہمت کی یادداشتوں (ایم او یو) پر بروقت دستخط کو یقینی بنانا چاہیے۔مرکزی وزیر نے خوردنی تیل کی پیداوار میں اتم نربھر بھارت (خود انحصاری) کے حصول کے لیے متحدہ کوشش کی اہمیت کو دہرایا۔ مرکز اور ریاستی حکومتوں، نفاذ کرنے والے اداروں اور کسانوں کے درمیان مضبوط شراکت داری مشن کے مقاصد کو حاصل کرنے میں اہم ہوگی۔

ہندوستھان سماچار

ہندوستان سماچار / Mohammad Khan


 rajesh pande