تل ابیب،05جنوری(ہ س)۔غزہ کی پٹی میں شروع ہونے والی اسرائیلی جنگ کے نتیجے میں ایک سال سے زائد عرصے سے خطے میں پائی جانے والی کشیدگی کے دوران اسرائیل نے یمن میں حوثیوں کے مختلف ٹھکانوں پر اپنے حملے تیز کر دیے ہیں، مگر صورت حال جوں کی توں ہے۔اسرائیلی فوج نے اتوار کے روز یمن سے داغے گئے میزائل کو روکنے کی تصدیق کی ہے۔العربیہ/الحدث کے نامہ نگار نے مزید کہا کہ میزائل کو روکنے کی کوششوں کے نتیجے میں وسطی اسرائیل میں دھماکے ہوئے ہیں۔انہوں نےکہا کہ میزائل حملے کے بعد تل ابیب کے شمال میں بالخصوص حضیرہ اور دارالحکومت کے بیشتر علاقوں میں خطرے کےسائرن بجائے گئے۔یہ پیش رفت حوثی گروپ کے اعلان کے چند گھنٹے بعد سامنے آئی ہےجس میں کہا گیا تھا کہ انہوں نے اسرائیل پر دو الگ الگ حملے کیے ہیں۔ پہلا حملہ ہائیپرسونک بیلسٹک میزائل سے یافا کے علاقے کے مشرق میں پاور اسٹیشن کو نشانہ بناتے ہوئے کیا گیا۔گروپ کے ترجمان یحییٰ سریع نے ہفتے کی صبح کو بتایا کہ دوسری کارروائی ایک ڈرون کے ذریعے کی گئی جس میں یافا میں ایک فوجی ہدف کو نشانہ بنایا گیا۔اسرائیلی فوج نے اطلاع دی ہے کہ اس نے یمن سے داغے گئے ایک ڈرون کو مار گرایا۔فوج نے مزید کہا کہ ڈرون کو اسرائیلی فضائی حدود سے گذرنے سے پہلے ہی روک دیا گیا۔اس سے قبل جمعے کی صبح العربیہ/الحدث کے نامہ نگار نے یمن سے داغے گئے بیلسٹک میزائل کو روکنے کی کوششوں کے نتیجے میں یروشلم کے قرب و جوار میں دھماکوں کی آواز کی اطلاع دی تھی۔انہوں نے مزید کہا کہ میزائل کے کچھ ٹکڑے یروشلم کے قریب مودیعین کے علاقے میں گرے۔قابل ذکر ہے کہ کئی مہینوں سے ایرانی حمایت یافتہ حوثی گروپ اس بات پر زور دے رہا ہے کہ وہ اسرائیل کی دھمکیوں کے باوجود غزہ کی پٹی پر جنگ بند ہونے تک اسرائیل کا مقابلہ جاری رکھے گا۔ہندوستھان سماچار
ہندوستان سماچار / Mohammad Khan