لندن، 24 جنوری (ہ س)۔ برطانوی راجدھانی لندن سمیت انگلینڈ کے کئی شہروں میں کنگنا کی فلم ایمرجنسی کو لے کر ہنگامہ ہوا ہے۔ مبینہ طور پر خالصتان حامیوں نے ان شہروں میں فلم کی اسکریننگ کے دوران احتجام کیا جس کی وجہ سے فلم کی اسکریننگ روکنی پڑی۔
کنزرویٹو ایم پی باب بلیک مین نے کہا ہے کہ برطانیہ میں بھارتی اداکارہ کنگنا رناوت کی فلم ’ایمرجنسی‘ کی نمائش میں رکاوٹیں ڈالنے والے ’دہشت گرد‘ ہیں۔ انہوں نے ہوم سکریٹری یویٹے کوپر سے مداخلت کرنے کی اپیل کی ہے۔ بلیک مین نے ہاو¿س آف کامنز (برطانوی پارلیمنٹ کا ایوان زیریں) میں کہا کہ اس بات کو یقینی بنانے کے لیے موثر اقدامات کیے جائیں کہ ناظرین امن اور ہم آہنگی کے ساتھ فلم دیکھیں۔
لندن کے اخبار ’دی ہیرالڈ‘ نے مقامی ’پی اے نیوز ایجنسی‘ کی رپورٹ کے حوالے سے یہ اطلاع دی۔ ہیرو ایسٹ کی نمائندگی کرنے والے ایم پی باب بلیک مین نے کہا کہ ہیرو کے ویو سینما چین میں متنازع بالی ووڈ فلم ایمرجنسی کی اسکریننگ میں رکاوٹ ڈالنے والے نقاب پوش مظاہرین دہشت گرد تھے۔ انہوں نے کہا کہ وہ اپنے کچھ دوستوں کے ساتھ ٹکٹ خرید کر اتوار کو ہیرو ویو سینما میں فلم ایمرجنسی کی نمائش دیکھنے گئے تھے۔ تقریباً 30 سے 40 منٹ کے بعد نقاب پوش خالصتانی دہشت گرد داخل ہوئے۔ نقاب پوش افراد نے ناظرین کو ڈرایا دھمکایا اور فلم کی نمائش روکنے پر مجبور کیا۔
انہوں نے کہا کہ وولور ہیمپٹن، برمنگھم، سلو، اسٹینز اور مانچسٹر میں بھی ایسا ہی ہوا۔ نتیجہ یہ ہے کہ ویو سینما اور سنے ورلڈ نے اس فلم کی اسکریننگ روک دی ہے۔ کنزرویٹو ایم پی باب بلیک مین نے کہا کہ وہ فلم کے معیار یا مواد پر تبصرہ نہیں کرنا چاہتے۔ فلم دیکھنا ناظرین کا حق ہے۔ ان کے حقوق کا تحفظ کیا جائے۔ انہوں نے کہا کہ اس بات کو یقینی بنانے کے لیے فوری اقدامات کیے جائیں کہ ان کے حلقے کے ناظرین کو فلم دیکھنے میں کسی قسم کی پریشانی کا سامنا نہ کرنا پڑے۔
ہاو¿س آف کامنز کی رہنما لوسی پاول نے کہا:”باب بلیک مین نے ایک اہم مسئلہ اٹھایا ہے۔ میں یقینی طور پر اس بات کو یقینی بناو¿ں گا کہ انہیں اور پورے ایوان کو اس بات سے آگاہ کیا جائے کہ حکومت نے اس سمت میں کیا قدم اٹھایا ہے۔“ اس پر بلیک مین نے سوال کیا کہ کیا ہوم سکریٹری کا بیان اگلے ہفتے آسکتا ہے؟ ہاو¿س آف کامنز میں اس مسئلے کو اٹھائے جانے کے بعد میٹروپولیٹن پولیس نے کہا کہ سینما میں داخل ہونے والے تقریباً 30 مظاہرین کو منتشر کر دیا گیا تاہم کوئی گرفتاری عمل میں نہیں آئی۔
دی ہیرالڈ کے مطابق، فلم ’ایمرجنسی‘ 1975 اور 1977 کے درمیان ہندوستانی دور پر مرکوز ہے۔ ہندوستان کی اس وقت کی وزیر اعظم اندرا گاندھی نے ایمرجنسی نافذ کرکے سیاسی مخالفین کو جیلوں میں ڈال دیا۔ آزادی صحافت پر قدغن لگائی گئی۔ اندرا گاندھی کے بیٹے سنجے گاندھی کے حکم پر تقریباً 6.2 ملین ہندوستانی مردوں کی زبردستی نس بندی کی گئی۔
ہندوستھان سماچار
ہندوستان سماچار / محمد شہزاد