راجستھان میں پاک بھارت سرحد پر بی ایس ایف ہائی الرٹ، آپریشن سرد ہوا شروع
جودھ پور، 22 جنوری (ہ س)۔ راجستھان میں پاک بھارت سرحد پر بارڈر سیکیورٹی فورس (بی ایس ایف) کا آپریشن سرد ہوا جمعرات سے شروع ہوا۔ 26 جنوری کو یوم جمہوریہ کے پیش نظر بی ایس ایف سرحد پر ہائی الرٹ پر ہے۔ 29 جنوری تک جاری رہنے والے آپریشن سرد ہوا کے تحت بی
چ


جودھ پور، 22 جنوری (ہ س)۔ راجستھان میں پاک بھارت سرحد پر بارڈر سیکیورٹی فورس (بی ایس ایف) کا آپریشن سرد ہوا جمعرات سے شروع ہوا۔ 26 جنوری کو یوم جمہوریہ کے پیش نظر بی ایس ایف سرحد پر ہائی الرٹ پر ہے۔ 29 جنوری تک جاری رہنے والے آپریشن سرد ہوا کے تحت بی ایس ایف کے تمام سپاہی اور افسران سرحد پرجدید ہتھیاروں سے چوکس رہیں گے۔

درحقیقت سرحد پر سخت سردی کے موسم میں کسی بھی قسم کی دراندازی اور ناپسندیدہ سرگرمیوں کو روکنے کے مقصد سے بی ایس ایف یوم جمہوریہ سے عین قبل آپریشن سرد ہوا کے نام سے ایک مہم چلاتی ہے۔ اس مہم میں بی ایس ایف نے نگرانی کے نظام کو مضبوط بنانے اور سیکورٹی کو سخت کرنے کے لیے اپنی چوکسی بڑھا دی ہے۔ بی ایس ایف کے ڈی آئی جی نارتھ سیکٹر یوگیندر سنگھ راٹھور نے کہا کہ بی ایس ایف سال بھر سرحد پر چوکس رہتی ہے لیکن ان دنوں زیادہ چوکسی برتی جارہی ہے۔ سرحدوں پر جدید ہتھیاروں سے 24 گھنٹے حفاظت کی جائے گی تاکہ کسی بھی ناخوشگوار واقعے کے خلاف فوری کارروائی کی جاسکے۔ اس آپریشن سرد ہوا کے تحت بارڈر سیکیورٹی فورس کے اہلکار بھی چوکسی رکھنے کے لیے دن رات سرحدی چوکیوں پر موجود رہیں گے۔ فورس کے اہلکار سرحدی چوکیوں پر پہنچ کر حفاظتی انتظامات کا جائزہ لیتے ہیں اور رات بھی سرحدی چوکیوں پر گزارتے ہیں۔

اونٹ سواروں کی گشت اور چوکسی بڑھ گئی۔

آپریشن سرد ہوا کے دوران، بی ایس ایف نے پیدل فوجیوں اور گاڑیوں کے ساتھ بین الاقوامی سرحد کے ساتھ گشت بڑھا دیا ہے، جو صحرائی جہاز کہلانے والے اونٹوں پر سوار ہیں۔ کسی بھی ناپسندیدہ سرگرمی کو روکنے اور سرحد پار سے دراندازی جیسے ناپاک عزائم کو ناکام بنانے کے لیے حفاظتی انتظامات سخت کر دیے گئے ہیں۔ مہم کے دوران سیکورٹی گارڈز کو ہدایت کی گئی ہے کہ وہ خصوصی احتیاط برتیں اور اعلیٰ حکام کو ہر معلومات سے آگاہ کریں۔ بارڈر سیکورٹی فورس کے سیکٹر اور بٹالین ہیڈ کوارٹر سے ورکنگ آفیسرز کے ساتھ ریزرو سامان اور دیگرسامان سرحد پر بھیج دیا گیا ہے۔

سرحدی علاقوں میں اضافی پولیس تعینات

آپریشن سرد ہوا کے دوران سرحدی علاقے میں اضافی فورسز کو تعینات کیا گیا ہے۔ بٹالین اور سیکٹر ہیڈ کوارٹر پر تعینات بارڈر سیکیورٹی فورس کے اہلکاروں کو باڑ لگانے کی نگرانی کے لیے بھیجا گیا ہے۔ سرحدی علاقے میں کسی بھی خلا کو پر کیا گیا ہے۔ سرحد پر سیکورٹی کے نظام کو کئی مراحل میں تقسیم کرکے مزید مضبوط بنانے پر زور دیا گیا ہے۔ آپریشن چِل حوت کے دوران سرحد پر جدید ہتھیاروں اور تکنیکی آلات کا استعمال کیا جاتا ہے۔ سرحدی حفاظتی نظام میں نئے دور کے چیلنجوں سے نمٹنے کے لیے فوجیوں اور افسران کو ماہر بنانے کی بھی کوشش کی جاتی ہے۔

---------------

ہندوستان سماچار / عبدالسلام صدیقی


 rajesh pande