نئی دہلی، 22 جنوری (ہ س)۔ نائب صدر جگدیپ دھنکھڑ نے کہا کہ ملک میں ہمارے بنیادی حقوق ہیں، جو ہمیں عدلیہ تک رسائی کا حق دیتے ہیں، لیکن پچھلی چند دہائیوں میں اسے ایک اور طرح کا ہتھیار بنا دیا گیا ہے، جو کہ گورننس سسٹماور جمہوری اقدار کے لیے ایک بڑا چیلنج ہے ۔
نائب صدر بدھ کو اپنی رہائش گاہ پر انڈین انسٹی ٹیوٹ آف ڈیموکریٹک لیڈرشپ کے نمائندوں سے بات چیت کر رہے تھے۔ موجودہ صورتحال پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے نائب صدر جمہوریہ نے کہا کہ ہر روز آپ دیکھتے ہیں کہ ایڈوائزری جاری ہوتی ہے، انتظامی کام ایسے اداروں کے ذریعہ انجام پاتے ہیں جن کے پاس کوئی دائرہ اختیار یا عدالتی اختیار یا صلاحیت نہیں ہے۔ ہمارا آئین اداروں کو اپنے دائرہ اختیار میں کام کرنے کی ہدایت کرتا ہے لیکن ایسا نہیں ہو رہا۔
نائب صدر نے کہا کہ ادارے اپنی سہولت کے لیے دوسرے اداروں کے سامنے جھکتے ہیں، لیکن خوش کرنے کے یہ طریقے مختصر مدت کے فائدے تو دے سکتے ہیں، لیکن طویل مدت میں یہ اداروں کے اندرونی نظام کو ایسا نقصان پہنچا سکتے ہیں جس کا تصور بھی نہیں کیا جا سکتا۔ نہیں کیا جا سکتا۔ اس پر غور کرنے کی تاکید کی۔ نائب صدر نے کہا کہ لوگوں کو بھی اس خیال سے جوڑنا ہوگا۔ انہیں یہ بتانا پڑے گا کہ ہندوستان کا ایمان سب سے بڑا انسانی وسائل ہے، لیکن انہیں خود اندازہ لگانا ہوگا کہ دکھاوے کی کامیابیوں کے بل بوتے پر زندہ نہیں رہ سکتا۔
ہندوستھان سماچار
ہندوستان سماچار / عبدالواحد