کھٹمنڈو، 21 جنوری (ہ س)۔ نیپال کی اہم اپوزیشن پارٹی سی پی این (ایم سی) کے صدر پشپ کمل دہل’پرچنڈ‘ نے منگل کے روز دعویٰ کیا کہ کے پی شرما اولی کی حکومت جلد گر جائے گی۔ پرچنڈ نے چتون میں ایک پریس کانفرنس میں یہ بات کہی۔ اس دوران حکمراں نیپالی کانگریس کے دو بڑے رہنما ان کے پاس بیٹھے ہوئے تھے۔
پرچنڈ نے دعویٰ کیا کہ اولی حکومت اب صرف چند دنوں کی مہمان ہے۔ پرچنڈ کے دعوے کی بالواسطہ طور پر نیپالی کانگریس کے بااثر لیڈر مانے جانے والے ایم پی ششانک کوئرالا اور ایم پی چندر بھنڈاری نے حمایت کی۔ نیپالی کانگریس کے چیئرمین شیربہادر دیوبا کے قریبی مانے جانے والے دونوں لیڈروں کی پرچنڈ کے ساتھ اس طرح سے حکومت گرائے جانے کی بات پر ہاں میں ہاں ملانے سے یہ واضح ہے کہ موجودہ اتحاد پر بحران کے بادل منڈلا نے لگے ہیں۔
سابق وزیر اعظم پرچنڈ نے کہا کہ نیپالی کانگریس اور سی پی این (یو ایم ایل) کا اتحاد غیر فطری ہے۔ اس وجہ سے یہ اتحاد زیادہ دیر نہیں چل سکتا۔ انہوں نے کہا کہ اولی جس طرح نیپالی کانگریس لیڈروں سے مشورہ کیے بغیر حکومت چلا رہے ہیں، اس سے کانگریس کے اندر اس حکومت اور اولی کے ساتھ اتحاد کو لے کر ناراضگی ہے۔
نیپالی کانگریس کے رہنما ششانک کوئرالا نے کہا کہ سیاست میں کوئی بھی اتحاد مستقل نہیں ہوتا۔ اولی جس طرح حکومت چلا رہے ہیں، اس سے نہ صرف پارٹی لیڈروں میں بلکہ نچلی سطح کے کارکنوں میں بھی ناراضگی ہے۔ وہیں، نیپالی کانگریس کے رکن پارلیمنٹ چندر بھنڈاری نے کہا کہ پارلیمنٹ کو نظرانداز کرکے آرڈیننس کے ذریعے حکومت چلانے کی حمایت نہیں کی جاسکتی۔ جس مقصد کے لئے یہ اتحاد قائم کیا گیا تھا، اس سے اولی حکومت ہٹ گئی ہے۔
نیپال کے 275 رکنی ایوان نمائندگان میں حکمران نیپالی کانگریس کے سب سے زیادہ 89 ارکان ہیں۔ وزیر اعظم اولی کی پارٹی سی پی این (یو ایم ایل) کے پاس 78 ارکان ہیں اور مرکزی اپوزیشن پارٹی سی پی این (ایم سی) کے 32 ارکان ہیں۔
ہندوستھان سماچار
ہندوستان سماچار / محمد شہزاد