کھنیری بارڈر پر 111 کسانوں نے بھوک ہڑتال شروع کی
چنڈی گڑھ، 15 جنوری (ہ س)۔ پنجاب اور ہریانہ کے مختلف اضلاع سے تعلق رکھنے والے 111 کسانوں نے جگجیت سنگھ ڈلیوال کی حمایت میں کالے کپڑے پہن کر بھوک ہڑتال شروع کر دی، جو بدھ کے روز پنجاب کے کھنوری سرحد پرآمرن انشن کر رہے تھے۔ اس سے پہلے سرحد پر پنجاب او
کھنیری بارڈر پر 111 کسانوں نے بھوک ہڑتال شروع کی


چنڈی گڑھ، 15 جنوری (ہ س)۔

پنجاب اور ہریانہ کے مختلف اضلاع سے تعلق رکھنے والے 111 کسانوں نے جگجیت سنگھ ڈلیوال کی حمایت میں کالے کپڑے پہن کر بھوک ہڑتال شروع کر دی، جو بدھ کے روز پنجاب کے کھنوری سرحد پرآمرن انشن کر رہے تھے۔ اس سے پہلے سرحد پر پنجاب اور ہریانہ کے اہلکاروں کی نقل و حرکت تھی۔ جس کی وجہ سے حالات کشیدہ رہے۔ کسانوں کو اس طرح سرحد کے قریب پہنچتے دیکھ کر ہریانہ کے ڈی ایس پی امیت کمار بھاٹیہ، ایس ڈی ایم اور ڈیوٹی مجسٹریٹ دلجیت سنگھ بھی فورس کے ساتھ داتا سنگھ والا سرحد سے کھنیری کی طرف بڑھے۔ یہاں کسان اور فورس آمنے سامنے آگئے۔ ڈی ایس پی نے کسانوں کے عہدیداروں کو سمجھایا کہ وہ اپنی حدود میں پرامن طریقے سے موت تک کا روزہ جاری رکھ سکتے ہیں۔ سرحد پار آکر انتشار پیدا کرنے کی کوشش نہ کریں۔ ڈی ایس پی کے مشورے کے بعد کسانوں نے پرامن طریقے سے آمرن انشن جاری رکھا۔ سکھجیت سنگھ، جو کہ آمرن انشن کررہے ہیں نے کہا کہ حکومت کو جگانے کے لیے یہ قدم اٹھایا جا رہا ہے۔ کسان لیڈر ڈلیوال بڑی تپسیا کر رہے ہیں۔ اس لیے آج ہمیں اپنے صبر کا امتحان لینا ہے۔ دلیوال کو پینے کے پانی میں مشکلات کا سامنا ہے۔ جب بھی پانی پیتے ہیں وہ فوراً قے کے ذریعے باہر آجاتا ہے۔انہوں نے کہا کہ فصلوں اور دیگر کسانوں کے مسائل پر ایم ایس پی گارنٹی قانون پر حکمت عملی تیار کرنے کے لیے جمعرات کو شمبھو بارڈر پر ایک پریس کانفرنس کا اہتمام کیا جائے گا۔ اس میں آئندہ کی حکمت عملی کا اعلان کیا جا سکتا ہے۔ شمبھو اور کھنوری محاذ پر جاری جدوجہد کے ساتھ ساتھ آنے والے دنوں میں متحدہ کسان مورچہ بھی نظر آئے گا۔ ایس کے ایم نے 18 جنوری کو پٹیالہ ضلع کے پترا میں میٹنگ بلائی ہے، جس میں مشترکہ جدوجہد کی حکمت عملی کا اعلان کیا جائے گا۔ہندوستھان سماچار

ہندوستان سماچار / Mohammad Khan


 rajesh pande