احمد نگر ضلع کے کرجت میں جام کھیڑ کے قریب بولیرو جیپ کنویں میں گرنے سے چار نوجوان ہلاک
کرجت( احمد نگر)، 15 جنوری (ہ س)۔ 15 جنوری کو شام ساڑھے 4 بجے کے قریب چار نوجوان بولیرو جیپ میں جام کھیڑکی طرف آرہے تھے کہ ڈرائیور کا کنٹرول ختم ہوگیا اور جیپ جام کھیڑ کے قریب جمبواڑی میں مٹکولی روڈ کے ساتھ واقع ایک کنوی
احمد    نگر ضلع کے کرجت میں جام کھیڑ کے قریب بولیرو جیپ کنویں میں گرنے سے چار نوجوان    ہلاک


کرجت(

احمد نگر)، 15 جنوری (ہ س)۔

15 جنوری کو شام ساڑھے 4 بجے کے قریب چار نوجوان

بولیرو جیپ میں جام کھیڑکی طرف آرہے تھے کہ ڈرائیور کا کنٹرول ختم ہوگیا اور جیپ جام

کھیڑ کے قریب جمبواڑی میں مٹکولی روڈ کے ساتھ واقع ایک کنویں پچاس فٹ گہرے کنویں میں

گر گئی۔

زوردار آواز سن کر علاقے کے لوگ کنویں کے قریب

جمع ہو گئے۔ انہوں نے فوراً چاروں کو باہر نکال کر دیہی اسپتال میں داخل کرایا۔

ڈاکٹروں نے چاروں کو مردہ قرار دے دیا۔ مرنے والوں کے نام اشوک وٹھل شیلکے (عمر

29، ساکن جمبواڑی)، رامہری گنگادھر شیلکے (عمر 35، ساکن جمبواڑی)، کشور موہن پوار

(عمر 30، ساکن جمبواڑی)، چکرپانی سنیل بارسکر (عمر 25، ساکن جمبواڑی) ہیں۔ رالے

بھاٹ کی بستی)۔

جو

واقعہ ہوا وہ یہ ہے کہ چکرپانی سنیل بارسکر ایک ونڈ مل کمپنی کی گاڑی کا ڈرائیور

تھا۔ بیڑ ضلع کے پاٹؤدہ تعلقہ میں ونڈ مل کمپنی کا کام جاری ہے۔ معمول کے مطابق،

کام ختم کرنے کے بعد، وہ سب ایک بولیرو جیپ (سیریل نمبر ایم ایچ. 23 A.U.) میں جامبواڑی کے راستے مٹکولی سے جام کھیڑ آرہے تھے۔ اس وقت ڈرائیور

گاڑی پر سے کنٹرول کھو بیٹھا اور جیپ جمبواڑی کے قریب سڑک کے کنارے کنویں میں گر

گئی۔ اس بار ایک زوردار آواز آئی۔ قریب ہی سڑک کی ہمواری کا کام جاری تھا، مزدور

جائے وقوعہ پر پہنچے اور کنویں میں گرنے والے چاروں نوجوانوں کو باہر نکالا۔ چاروں

کو علاج کے لیے دیہی اسپتال میں داخل کرایا گیا۔ لیکن اس سے پہلے چاروں کی موت ہو

چکی تھی۔ بولیرو کار ابھی تک کنویں میں ہے۔

اس

واقعہ کی اطلاع ملتے ہی دیہی اسپتال جام کھیڑ میں لوگوں کی بڑی تعداد جمع ہوگئی۔ میڈیکل

آفیسر ڈاکٹر۔ ششانک شندے نے پوسٹ مارٹم کر کے لاش لواحقین کے حوالے کر دی ہے۔ اس

واقعہ سے علاقے میں غم و غصہ پایا جاتا ہے۔

ہندوستھان

سماچار

--------------------

ہندوستان سماچار / نثار احمد خان


 rajesh pande