طاہر حسین کے لیے کاغذات نامزدگی داخل کرنے کی راہ ہموار، حراستی پیرول پر رہا کرنے کا حکم
نئی دہلی، 15 جنوری (ہ س)۔ دہلی ہائی کورٹ نے اے آئی ایم آئی ایم کے امیدوار اور 2020 کے شمال مشرقی دہلی فسادات کے ملزم طاہر حسین کو دہلی اسمبلی انتخابات کے لیے پرچہ نامزدگی داخل کرنے کے لیے حراستی پیرول پر رہا کرنے کا حکم دیا ہے۔ جسٹس نینا بنسل کرشنا ن
Tahir Hussain could file nomination, release on custody parole


نئی دہلی، 15 جنوری (ہ س)۔ دہلی ہائی کورٹ نے اے آئی ایم آئی ایم کے امیدوار اور 2020 کے شمال مشرقی دہلی فسادات کے ملزم طاہر حسین کو دہلی اسمبلی انتخابات کے لیے پرچہ نامزدگی داخل کرنے کے لیے حراستی پیرول پر رہا کرنے کا حکم دیا ہے۔ جسٹس نینا بنسل کرشنا نے انتظامیہ کو ہدایت دی کہ وہ طاہر حسین کی نامزدگی کے لیے ضروری تال میل بنائے تاکہ ان کے الیکشن لڑنے کے حق کی خلاف ورزی نہ ہو۔ قابل ذکر ہے کہ دہلی میں نامزدگی کی آخری تاریخ 17 جنوری ہے۔ ووٹنگ 5 فروری کو ہوگی اور ووٹوں کی گنتی 8 فروری کو ہوگی۔

سماعت کے دوران دہلی پولیس نے طاہر حسین کی عبوری ضمانت کی درخواست کی مخالفت کی تھی اور کہا تھا کہ طاہر حسین معاشرے کے لیے خطرہ ہیں۔ انہوں نے کہا تھا کہ حسین کا یہ بیان کہ الیکشن لڑنا ،ان کا بنیادی حق ہے تو الیکشن لڑنا کوئی بنیادی حق نہیں ہے۔ اس کے علاوہ اگر وہ چاہیں تو جیل سے بھی کاغذات نامزدگی داخل کر سکتے ہیں۔ دہلی پولیس نے اپنی دلیل کی حمایت میں امرت پال سنگھ کی مثال دی۔

اس سے قبل 13 جنوری کو سماعت کے دوران عدالت نے کہا تھا کہ اگر آپ صرف کاغذات نامزدگی داخل کرنا چاہتے ہیں تو آپ جیل سے بھی کر سکتے ہیں۔ سماعت کے دوران طاہر حسین کے وکیل نے کہا تھا کہ رکن اسمبلی انجینئر رشید کو انتخابی مہم کے لیے عبوری ضمانت دی گئی تھی جب کہ ان کے خلاف ٹیرر فنڈنگ کا مقدمہ بھی چل رہا ہے۔ طاہر حسین کی جانب سے کہا گیا کہ انہیں ایک قومی جماعت نے امیدوار بنایا ہے۔ وہ اپنے تمام اثاثوں کی تفصیلات دینے کو تیار ہیں۔ انہیں اپنے لیے تجویز کنندہ بھی تلاش کرنا ہوگا اور دہلی میں انتخابی عمل شروع ہوچکا ہے۔

عدالت نے 24 دسمبر 2024 کو آئی بی افسر انکت شرما کے قتل معاملے میں طاہر حسین کی طرف سے دائر ضمانت کی عرضی پر سماعت کرتے ہوئے دہلی پولیس کو نوٹس جاری کیا تھا۔ اسی درخواست ضمانت میں نئی درخواست دائر کرتے ہوئے طاہر حسین نے انتخابی مہم کے لیے عبوری ضمانت مانگی تھی۔ طاہر حسین کو شمال مشرقی دہلی کے مصطفی آباد سے اے آئی ایم آئی ایم کا امیدوار بنایا گیا ہے۔

طاہر حسین کی جانب سے پیش وکیل تارہ نرولا نے کہا تھا کہ اس کیس کی سماعت شروع ہو چکی ہے اور استغاثہ کے 114 گواہوں میں سے اب تک 20 گواہوں پر جرح ہو چکی ہے۔ ایسی صورتحال میں ٹرائل جلد مکمل ہونے کا امکان نہیں ہے۔ انہوں نے کہا تھا کہ طاہر حسین چار سال نو ماہ سے زائد عرصے سے حراست میں ہیں۔

ہندوستھان سماچار

ہندوستان سماچار / محمد شہزاد


 rajesh pande