کٹھ پتلی کالونی کے لوگوں کو مکانات نہ دینے کے خلاف عرضی پر مرکز، ڈی ڈی اے اور دیگر کو ہائی کورٹ کا نوٹس
نئی دہلی، 15 جنوری (ہ س)۔ دہلی ہائی کورٹ نے بدھ کو دہلی کی کٹھ پتلی کالونی کے باشندوں کا مکان توڑنے کے باوجود انہیں کوئی مکان نہیں دینے کے خلاف دائر عرضی پر مرکزی حکومت، ڈی ڈی اے اور دہلی پولیس کو نوٹس جاری کیا ہے ۔ درخواست میں کہا گیا ہے کہ کٹھ پت
کٹھ پتلی کالونی کے لوگوں کو مکانات نہ دینے کے خلاف عرضی پر مرکز، ڈی ڈی اے اور دیگر کو ہائی کورٹ کا نوٹس


نئی دہلی، 15 جنوری (ہ س)۔

دہلی ہائی کورٹ نے بدھ کو دہلی کی کٹھ پتلی کالونی کے باشندوں کا مکان توڑنے کے باوجود انہیں کوئی مکان نہیں دینے کے خلاف دائر عرضی پر مرکزی حکومت، ڈی ڈی اے اور دہلی پولیس کو نوٹس جاری کیا ہے ۔ درخواست میں کہا گیا ہے کہ کٹھ پتلی کالونی کے مکینوں کی کچی بستیاں 2017 میں اس یقین دہانی کے ساتھ مسمار کی گئیں کہ انہیں گھر دیئے جائیں گے لیکن آج تک انہیں مکان نہیں دیا گیا۔

یہ عرضی آل انڈیا یوتھ فاو¿نڈیشن نے دائر کی تھی۔ درخواست میں کہا گیا کہ 2017 میں کچی آبادیوں کو مسمار کرتے ہوئے کالونی کے لوگوں، ڈی ڈی اے اور رہیجا ڈویلپرز کے درمیان سہ فریقی معاہدہ کیا گیا۔ اس معاہدے میں کالونی کے لوگوں کو نئے گھر دینے کا وعدہ کیا گیا تھا لیکن سات سال گزرنے کے باوجود اس کالونی کے لوگوں کو نئے گھر نہیں ملے۔

درخواست میں کہا گیا ہے کہ کالونی کے لوگوں کو نئے مکانات نہ ملنے کی وجہ سے یہاں کے مکین کٹھ پتلی کالونی ٹرانزٹ کیمپ میں رہ رہے ہیں۔ کیمپ میں بنیادی سہولیات کا شدید فقدان ہے۔ کیمپ میں لوگ غیر انسانی زندگی گزار رہے ہیں۔ درخواست میں مطالبہ کیا گیا ہے کہ کالونی کے مکینوں کو جلد گھر فراہم کرنے کی ہدایات دی جائیں۔ درخواست میں کہا گیا ہے کہ نئے فلیٹس 2022 میں تیار ہونے کے باوجود کالونی کے مکینوں کو ان کا قبضہ نہیں مل سکا۔ اس کی بڑی وجہ رہیجا ڈیویلپر ہے۔ ڈویلپر کی طرف سے کی جا رہی تاخیر کی وجہ سے کالونی کے مکینوں کو ابھی تک نئے مکان کا قبضہ نہیں مل سکا ہے۔

ہندوستھان سماچار

ہندوستان سماچار / عطاءاللہ


 rajesh pande