ممبئی ، 15 جنوری (ہ س)مکر سنکرانتی کے موقع پر پتنگ اڑانے کے لیے
استعمال ہونے والے نائیلون پتنگ مانجھا (دھاگے) نے ابھی تک دستیاب اطلاعات کے مطابق 3 لوگوں کی زندگیاں ختم
کر دیں اور 25 سے زائد افراد اور پرندوں کو شدید زخمی کردیا ہے۔
حالانکہ
نائیلون پتنگ مانجھا پر پابندی لگی ہے۔ لیکن اس کےباوجود کئی جگہوں پر کھلے عام اس
کا استعمال ہوا۔ جس کے نتیجے میں ریاست میں تین افراد کی موت نائیلون پتنگ مانجھا سے گلا کٹنے سے ہو گئی۔ 25 افراد زخمی ہوئے ہیں۔
زخمیوں کا اسپتال میں علاج کیا جا رہا ہے۔ پولیس نے اب اس معاملے میں ریاست بھر میں
کارروائی شروع کر دی ہے۔
موصولہ
اطلاع کے مطابق ناسک، نندربار اور اکولہ میں تین لوگوں کی گلے میں نائیلون پتنگ
مانجھا کی وجہ سے گردن کٹ جانے سے جان کی بازی ہار گئے ہیں۔ سونو دھوترے (22 سال)،
ایک نوجوان جو ناسک کے پاتھارڈی گاؤں کے چوک کے قریب دو پہیہ گاڑی پر سوار تھا، اس
کا گلا نائیلون پتنگ مانجھا سے کٹ گیا اور بہت زیادہ خون بہہ جانےکی وجہ سے علاج کے دوران
اس کی موت ہوگئی۔
اکولہ میں
این سی سی دفتر کے قریب بائک پر سوار کرن سوناونے (35 سال) نائیلون کی رسی سے وجہ
سے ان کا گلا کاٹ گیا۔ ان کی موت گلے میں گہرے زخم اور سانس کی نلی کٹنے سے ہوئی۔
نندوربار میں، کارتک گوروے (7 سال) کی بھی
موت نائیلون پتنگ مانجھا سے گلا کتنے سے ہوئی۔
اسی طرح
ناگپور میں، ایک خاتون پولیس کانسٹیبل کی ناک پر اس وقت شدید چوٹ آئی جب وہ ایک دو
پہیہ گاڑی پر ڈیوٹی کے دوران نائیلون پتنگ مانجھا رسی سے کٹ گئی۔ ناسک کے لاسلگاؤں
ونچور روڈ پر نائیلون پتنگ مانجھا سے ایک شخص شدید زخمی ہوگیا۔ ونچور میں ایک 16
سالہ لڑکا اس وقت شدید زخمی ہو گیا جب اس کے گلے میں رسی پھنس گئی جب وہ اپنی بہن
سے ملنے بائک پر جا رہا تھا۔
ہندوستھان
سماچار
ہندوستان سماچار / نثار احمد خان