الیکشن کمیشن ووٹر لسٹ میں ناموں کے تکرار کوروکنے کے لیے تکنیکی آلات استعمال کرنے پر غور کرے: ہائیکورٹ
نئی دہلی، 15 جنوری (ہ س)۔ دہلی ہائی کورٹ نے الیکشن کمیشن سے کہا ہے کہ وہ ووٹر لسٹ میں ووٹروں کے ناموں کے تکرار کو روکنے کے لیے ایسے تکنیکی آلات کے استعمال پر غور کرے۔ کارگزار چیف جسٹس ویبھو بکھرو کی قیادت والی بنچ نے دہلی میں ووٹروں کے ناموں کے تکر
الیکشن کمیشن ووٹر لسٹ میں ناموں کے تکرار کوروکنے کے لیے تکنیکی آلات استعمال کرنے پر غور کرے: ہائیکورٹ


نئی دہلی، 15 جنوری (ہ س)۔

دہلی ہائی کورٹ نے الیکشن کمیشن سے کہا ہے کہ وہ ووٹر لسٹ میں ووٹروں کے ناموں کے تکرار کو روکنے کے لیے ایسے تکنیکی آلات کے استعمال پر غور کرے۔ کارگزار چیف جسٹس ویبھو بکھرو کی قیادت والی بنچ نے دہلی میں ووٹروں کے ناموں کے تکرار کوروکنے کے مطالبہ پر یہ ہدایت دی۔

یہ عرضی نیشنلسٹ آدرش مہاسنگھ نے دائر کی تھی۔ عرضی میں کہا گیا کہ الیکشن کمیشن دہلی میں ووٹر لسٹ کو اپ ڈیٹ کرنے میں ناکام رہا ہے اور دہلی کی ووٹر لسٹ میں بڑی تعداد میں ووٹروں کے ناموں کا تکرار ہے۔ درخواست میں کہا گیا ہے کہ ووٹر لسٹ میں ناموں کی نقل کو فوٹو سیملر انٹری (پی ایس ای) اور ڈیموگرافک سیملر انٹری (ڈی ایس ای) جیسی تکنیکوں کا استعمال کرکے روکا جاسکتا ہے۔ الیکشن کمیشن نے 11 اگست 2023 کو تمام ریاستوں کو خط بھی لکھ کر اس ٹیکنالوجی کے استعمال کی منظوری دی ہے۔ درخواست میں مطالبہ کیا گیا کہ الیکشن کمیشن کے 11 اگست 2023 کے خط پر عمل درآمد کیا جائے تاکہ ووٹر لسٹ میں ناموں کاتکرار نہ ہو۔ حکومت نے الیکشن کمیشن کے اس خط پر کوئی توجہ نہیں دی جس کی وجہ سے ووٹر لسٹ میں نام ڈبل ہو ر ہے ہیں اور اس طرح جمہوری عمل اور شہریوں کے بنیادی حقوق کی خلاف ورزی ہو رہی ہے۔

سماعت کے دوران الیکشن کمیشن کی طرف سے پیش ہونے والے ایڈوکیٹ سدھانت کمار نے کہا کہ ووٹر کی تصدیق کے لیے تمام ضروری اقدامات پر عمل کیا جا رہا ہے۔ سدھانت کمار نے کہا کہ ناموں کے تکرارکو روکنے کے لیے تکنیکی آلات کا استعمال کیا گیا، اس لیے عرضی گزار کے مطالبے کا کوئی مطلب نہیں ہے۔ اس کے بعد ہائی کورٹ نے درخواست کو نمٹاتے ہوئے الیکشن کمیشن کو ہدایت دی کہ وہ درخواست میں اٹھائے گئے مسائل پر مناسب وقت پر غور کرے۔

ہندوستھان سماچار

ہندوستان سماچار / عطاءاللہ


 rajesh pande