نئی دہلی، 15 جنوری (ہ س)۔
وزیر دفاع راج ناتھ سنگھ نے بدھ کو ممبئی کے نیول پوسٹ یارڈ میں دو جنگی جہازوں اور ایک آبدوز کو ہندوستانی بحریہ میں شامل کرنے کو بحر ہند کے علاقے (آئی او آر) میں ہندوستان کی طاقت کا ثبوت قرار دیا۔ وزیر اعظم نریندر مودی نے آج آئی این ایس سورت، آئی این ایس نیلگیری اور آبدوز آئی این ایس باغشیر کو بحریہ میں شامل کرنے کی رسمی کارروائیاں مکمل کر لیں۔
اس موقع پر اظہارِ خیال کرتے ہوئے، وزیر دفاع جناب راج ناتھ سنگھ نےآئی این ایس سورت، آئی این ایس نیلگری اورآئی این ایس واگھشیر کی کمیشننگ کو تاریخ ساز قرار دیتے کہا کہ یہ نہ صرف بھارتی بحریہ کی بڑھتی ہوئی طاقت کا ثبوت ہے بلکہ پورے بحیرہ ہند خطے( آئی او آر ) میں بھارت کی میں بڑھتی ہوئی طاقت کا بھی ثبوت ہے۔ وزیر دفاع نے جغرافیائی حکمت عملی اور اقتصادی نقطہ نظر سے آئی او آر کی اہمیت کو اجاگر کیا اور آج کے تیزی سے بدلتے ہوئے ماحول میں ، اس کی بڑھتی ہوئی اہمیت کو بیان کیا۔
جغرافیائی حکمت عملی اور اقتصادی نقطہ نظر سے آئی او آر کی اہمیت کو اجاگر کرتے ہوئے اور اس کی آج کے تیزی سے بدلتے ہوئے ماحول میں بڑھتی ہوئی اہمیت کو بیان کرتے ہوئے ، وزیر دفاع نے کہا کہ ” دنیا کی تجارت اور کاروبار کا ایک بڑا حصہ آئی او آر سے گزرتا ہے۔دفاعی جغرافیائی حکمت عملی کے تناظر میں، یہ خطہ عالمی طاقتوں کی رقابت کا حصہ بن رہا ہے۔ اس خطے سے غیر قانونی سرگرمیاں جیسے منشیات کی اسمگلنگ، منشیات، اسمگلنگ، غیر قانونی ماہی گیری، انسانی اسمگلنگ اور دہشت گردی کے لیے کوششیں کی جاتی ہیں۔ بھارت کی جغرافیائی حکمت عملی اور اقتصادی مفادات آئی او آر کے ساتھ بہت طویل عرصے سے منسلک ہیں۔ آج بھی، بھارت کی تجارت کا 95 فی صد حصہ حجم کے لحاظ سے اس خطے سے جڑا ہوا ہے۔ ایسی صورتحال میں، آئی او آر میں ایک مضبوط بھارتی بحریہ کی موجودگی ہماری سب سے بڑی ترجیح بن جاتی ہے۔ آج تین جدید پلیٹ فارموں کی کمیشننگ ہمارے مقصد کے حصول کی طرف ایک اہم سنگ میل ہے۔ راج ناتھ سنگھ نے اس بات پر زور دیا کہ وزیراعظم جناب نریندر مودی کی قیادت میں ملک کے سکیورٹی نظام کو مستحکم کرنا اور دفاعی شعبے میں خود کفیل بننا حکومت کی ہمیشہ سے ترجیح رہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ وزارت دفاع ، وزیراعظم کے ’ آتم نربھرتا ‘ کے منتر کو دفاع میں نافذ کر کے آگے بڑھ رہی ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ آئی این ایس سورت اور آئی این ایس نیلگری کا 75 فی صد سے زیادہ ساز و سامان بھارت میں ہی تیار کیا گیا ہے۔ ملک میں تیار ہونے والے دوسرے پلیٹ فارموں میں بھی مقامی ساز و سامان کا حصہ مسلسل بڑھ رہا ہے۔
دفاعی شعبے میں جدید کاری ، جو حکومت کا ایک اور خصوصی توجہ کا مرکز ہے، وزیر دفاع نے کہا کہ ” یہ تین بحری جنگی جہاز جدید ترین نظاموں /ٹیکنالوجیوں سے لیس ہیں، جو ان پلیٹ فارم کو کسی بھی صورتحال سے نمٹنے کی مکمل صلاحیت فراہم کرتا ہے۔ “ ایک طرف ہم ملک میں بڑے پلیٹ فارمز تیار کر رہے ہیں، دوسری طرف ہماری توجہ کم لاگت اور زیادہ موثر نظاموں پر ہے، جو ہماری مسلح افواج کو کم وقت میں زیادہ طاقتور بنا سکتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ اس طرح، ہماری افواج کی تیز رفتار جدید کاری کے عمل میں، ہم ایک متوازن امتزاج لا رہے ہیں۔وزارت دفاع میں سال 2025 کو ’ اصلاحات کا سال ‘ قرار دینے پر، جناب راج ناتھ سنگھ نے وزارت اور تینوں خدمات کے لئے ضروری اصلاحات پر کام کرنے کا عزم ظاہر کیا۔ انہوں نے اس بات کا اعتماد ظاہر کیا کہ سال کے آخر تک کئی اصلاحات نافذ کی جائیں گی، جو بھارت کے دفاعی شعبے کو نئی بلندیوں تک لے جائیں گی۔
وزیر دفاع نے ” تین منصوبوں سے وابستہ انجینئرز، مشینوں کے ماہرین ، ٹھیکیداروں، کارکنوں اور دیگر افراد کا شکریہ ادا کیا۔ “ انہوں نے مزید کہا کہ ”آپ کی محنت اور لگن ثمر آور ثابت ہوئی ہے۔ آپ کی محنت نے بھارتی بحریہ کی طاقت میں اضافہ کیا ہے۔ ملک آپ پر فخر کرتا ہے۔ “اپنے خطاب میں، بحریہ کے سربراہ ایڈمرل دِنیش کے ترپاٹھی نے کہا کہ انہیں پورا یقین ہے کہ یہ تین پلیٹ فارمز بھارتی بحریہ کی صلاحیتوں میں اضافہ کریں گے اور اسے سمندری مفادات کے تحفظ میں مزید مو¿ثر بنائیں گے۔ انہوں نے کمیشننگ کی تقریب کو ایم ڈی ایل ، این ایچ کیو ، مغربی بحری کمانڈ، جنگی جہاز نگرانی ٹیم اور فیلڈ یونٹوں میں کام کرنے والے ہر رکن کی محنت اور صلاحیت کا نتیجہ قرار دیا۔
وزیراعظم کی آمد پر ، انہیں گارڈ آف آنر پیش کیا گیا۔ اس کے بعد متعلقہ کمانڈنگ افسران نے جہازوں اور آبدوز کے کمیشننگ وارنٹس پڑھے اور تینوں جہازوں پر بحری پرچم اور کمیشننگ پیننٹس کو قومی ترانے کے دوران لہرایا گیا، جس کے ساتھ تینوں جہازوں کی باقاعدہ کمیشننگ کا آغاز ہوا۔ وزیراعظم نے تینوں جنگی جہازوں کا دورہ کیا اور جہازوں پر کمیشننگ تختی کی با ضابطہ طور پر نقاب کشائی کی ۔مہاراشٹر کے گورنر جناب سی پی رادھا کرشنن ، وزیر اعلیٰ جناب دیوندر فڑنویس، چیف آف ڈیفنس اسٹاف جنرل انل چوہان، فلیگ آفیسر کمانڈنگ اِن چیف، مغربی بحری کمانڈ وائس ایڈمرل سنجے جے سنگھ، سی ایم ڈی ، مزگاو? ڈاک شپ بلڈرز لمیٹڈ جناب سنجیو سنگھل اور مرکز اور ریاستی حکومتوں کے متعدد معزز افراد اور صنعتی شراکت داروں نے اس تقریب میں شرکت کی۔
ہندوستھان سماچار
ہندوستان سماچار / Mohammad Khan