دہلی کے کوٹلہ روڈ پر واقع اندرا بھون اب کانگریس کا نیا ہیڈکوارٹر 
کانگریس پارلیمانی پارٹی کی صدر سونیا گاندھی نے پارٹی کے نئے قومی ہیڈکوارٹر کا افتتاح کیا نئی دہلی، 15 جنوری (ہ س)۔ کانگریس پارلیمانی پارٹی کی سربراہ سونیا گاندھی نے بدھ کو پارٹی کے نئے ہیڈکوارٹر (اندرا گاندھی بھون) کا فیتہ کاٹ کر نئی دہلی کے کوٹلہ
دہلی کے کوٹلہ روڈ پر واقع اندرا بھون اب کانگریس کا نیا ہیڈکوارٹر


کانگریس پارلیمانی پارٹی کی صدر سونیا گاندھی نے پارٹی کے نئے قومی ہیڈکوارٹر کا افتتاح کیا

نئی دہلی، 15 جنوری (ہ س)۔

کانگریس پارلیمانی پارٹی کی سربراہ سونیا گاندھی نے بدھ کو پارٹی کے نئے ہیڈکوارٹر (اندرا گاندھی بھون) کا فیتہ کاٹ کر نئی دہلی کے کوٹلہ روڈ کا افتتاح کیا۔ اس موقع پر سونیا گاندھی اور کانگریس صدر ملکارجن کھڑگے نے مشترکہ طور پر فیتہ کاٹ کر صدر دفتر کا افتتاح کیا۔

اس موقع پر کھڑگے نے وہاں موجود کانگریسیوں کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ یہ کانگریس کے لیے ایک تاریخی لمحہ ہے۔ پچھلے 47 سالوں سے کانگریس کا ہیڈ کوارٹر 24، اکبر روڈ پر ہے۔ آج ہیڈ کوارٹر کا افتتاح ہماری پارٹی کی تاریخ میں ایک سنگ میل ہے۔ اندرا گاندھی بھون کے نام پر پارٹی کا مستقل دفتر بننا ہم سب کے لیے فخر کی بات ہے۔ یہ عمارت اسی علاقے میں بنائی گئی ہے جہاں ہمارے عظیم ہیروز نے سوچا تھا۔ یہ فیصلہ 31 دسمبر 1952 کو پنڈت جواہر لال نہرو کی زیر صدارت سی ڈبلیو سی کے اجلاس میں کیا تھا۔ اس دن کی آواز تھی کہ اس علاقے میں کانگریس کا ہیڈکوارٹر بنایا جائے۔ سونیا گاندھی نے آج نہرو کی وہ خواہش پوری کر دی۔ اس کا سنگ بنیاد سونیا گاندھی کی نگرانی میں 28 دسمبر 2009 کو کانگریس کے 125 ویں یوم تاسیس پر رکھا گیا تھا۔ اس لیے ہم نے ان سے اس کا افتتاح کرنے کی بھی درخواست کی۔

کانگریس صدر نے کہا کہ جدوجہد آزادی کے سب سے مشکل دور میں، 1920 سے 1947 تک، کانگریس کا صدر دفتر الہ آباد (اب پریاگ راج) کے سوراج بھون میں تھا، جہاں اندرا گاندھی کی پیدائش ہوئی تھی۔ اس لیے اس نئے ہیڈکوارٹر کا نام اندرا بھون رکھا گیا ہے۔ کانگریس کا صدر دفتر پہلے جنتر منتر، پھر راجندر پرساد روڈ اور 1978 سے 24 اکبر روڈ پر تھا۔ کانگریس کا صدر دفتر اینٹوں اور پتھروں کی عمارت نہیں رہا ہے بلکہ یہ خیالات کا مرکز رہا ہے۔ یہ ملک کے لیے ’اسکول آف ڈیموکریسی‘ ہے۔ پہلے کانگریس ہیڈکوارٹر سے آزادی کی جنگ لڑی گئی، پھر ملک کی تعمیر کا کام ہوا، جس کے لیے مہاتما گاندھی، اندرا گاندھی اور راجیو گاندھی جیسے کئی لوگوں نے اپنی جانیں قربان کیں۔

کھڑگے نے کہا کہ انہوں نے 28 دسمبر 1885 کو کانگریس کے پہلے اجلاس کے بعد سے تمام ہیروز کو یاد کیا اور انہیں سلام کیا۔ انہوں نے کہا کہ اس سال ملک کے آئین کے 75 سال اور گاندھی جی کے کانگریس صدر بننے کے 100 سال مکمل ہو رہے ہیں۔ کانگریس اپنے نظریات کی مضبوطی پر قائم ہے۔ دادا بھائی نوروجی، مہاتما گاندھی، سروجنی نائیڈ، سردار پٹیل، پنڈت نہرو، مولانا آزاد، سبھاش چندر بوس اور راجندر پرساد وغیرہ ہماری میراث ہیں۔ نہرو کی قیادت میں کی گئی کوششوں کی وجہ سے ہی ملک سب سے بڑی جمہوریت بن گیا۔ امبیڈکر نے دنیا کا بہترین آئین دیا۔ لال بہادر شاستری نے جئے جوان جئے کسان کا نظریہ دیا۔ اندرا گاندھی کی وزارت عظمیٰ اور 1971 کی پاک بھارت جنگ کے تمام اصلاحی پروگراموں کا ذکر کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ ملک کی پہلی خاتون وزیر اعظم اندرا گاندھی کے نام پر بنایا گیا کانگریس کا یہ نیا ہیڈکوارٹر مادر طاقت کی علامت ہے۔

انہوں نے کہا کہ یہ کانگریس ہیڈکوارٹر ان لوگوں کے خلاف لڑائی کا مرکز بنے گا جو آئین کو خطرے میں ڈال رہے ہیں۔ انہوں نے سنگھ اور بی جے پی پر ملک کی تاریخ کے ساتھ چھیڑ چھاڑ کا الزام لگایا۔ انہوں نے کہا کہ ہم وطنوں اور کانگریسیوں کو ملک کی تاریخ کو یاد رکھنا چاہئے۔ ڈاکٹر امبیڈکر نے کہا تھا کہ جو لوگ تاریخ کو بھول جاتے ہیں وہ تاریخ نہیں بنا سکتے۔

اس موقع پر لوک سبھا میں قائد حزب اختلاف راہل گاندھی نے اپنے خطاب میں کہا کہ نیا ہیڈکوارٹر کوئی عام عمارت نہیں ہے، بلکہ یہ ملک کی مٹی سے ابھرا ہے۔ انہوں نے کہا کہ جو لوگ کہتے ہیں کہ ہندوستان کو 1947 میں آزادی نہیں ملی، یہ ہر ہندوستانی کی توہین ہے۔ اب وقت آگیا ہے کہ ہم اس بکواس کو سننا چھوڑ دیں، کیونکہ یہ لوگ سوچتے ہیں کہ وہ صرف چیختے چلاتے رہ سکتے ہیں۔

اس موقع پر اے آئی سی سی کے جنرل سکریٹری کے سی وینوگوپال، پرینکا گاندھی، اجے ماکن، کانگریس کی حکمرانی والی ریاستوں کے وزرائے اعلیٰ اور نائب وزرائے اعلیٰ اور بڑی تعداد میں پارٹی عہدیداران اور ارکان پارلیمنٹ، ایم ایل ایز اور کارکنان موجود تھے۔

ہندوستھان سماچار

ہندوستان سماچار / Mohammad Khan


 rajesh pande