جنوبی کوریا کے صدرا یول سے ڈھائی گھنٹے تک پوچھ گچھ ، بیان دینے سے انکار 
سیول، 15 جنوری (ہ س)۔ جنوبی کوریا کے کرپشن انویسٹی گیشن آفس (سی آئی او) کے اہلکاروں نے آج صبح زیر حراست صدر ایون سک یول سے پوچھ گچھ شروع کی۔ ایول کو صدارتی رہائش گاہ پر حراست میں لینے کے بعدگیونگگی ریاست کے گواچے اون واقع سی آئی او ہیڈکوارٹر لے جای
South Korean President Yeol questioned for two and a half hours,


سیول، 15 جنوری (ہ س)۔

جنوبی کوریا کے کرپشن انویسٹی گیشن آفس (سی آئی او) کے اہلکاروں نے آج صبح زیر حراست صدر ایون سک یول سے پوچھ گچھ شروع کی۔ ایول کو صدارتی رہائش گاہ پر حراست میں لینے کے بعدگیونگگی ریاست کے گواچے اون واقع سی آئی او ہیڈکوارٹر لے جایا گیا۔ یہاں اس سے ڈھائی گھنٹے تک پوچھ گچھ کی گئی۔ سی آئی او کے نائب سربراہ لی جے سیونگ کی قیادت میں افسران نے یون سک یول سے صبح 11 بجے کے قریب پوچھ گچھ شروع کی۔ اس دوران ایول کے وکیل بھی موجود تھے۔

کوریا ٹائمز اخبار کے مطابق، ایول کی پوچھ گچھ بنیادی طور پر مارشل لاء کے مختصر مدت کے اعلان پر مرکوز تھی۔ ایول نے یہ اعلان 3 دسمبر کی رات کیا۔ ادھر اپوزیشن کا رویہ دیکھ کر یہ اعلان واپس لے لیا گیا۔ اپوزیشن نے خود کو روکا اور قومی اسمبلی کا مکمل اجلاس بلایا اور یول کے خلاف مواخذے کی تحریک پیش کی۔ اس پر ووٹنگ ہوئی۔ ووٹنگ میں صدر کو بڑا دھچکا لگا اور مواخذے کی تحریک منظور کر لی گئی۔ اس کے بعد اسے آئینی عدالت میں بھیج دیا گیا۔ اس پر منگل کو آئینی عدالت میں سماعت شروع ہو گئی ہے۔

ایون سک یول پہلے موجودہ کوریائی صدر ہیں جنہیں حراست میں لیا گیا ہے۔ تفتیشی افسران کو 48 گھنٹوں کے اندر فیصلہ کرنا چاہیے کہ آیا حراست میں پوچھ گچھ جاری رکھنے کے لیے گرفتاری کا باقاعدہ وارنٹ دائر کرنا ہے یا انہیں رہا کرنا ہے۔ سی آئی او نے آج صبح 10:33 بجے حراستی وارنٹ پر عمل درآمد کیا۔

ہندوستھان سماچار

ہندوستان سماچار / عطاءاللہ


 rajesh pande