نئی دہلی، 15 جنوری (ہ س)۔ دہلی ہائی کورٹ نے دہلی کے سابق نائب وزیر اعلی منیش سسودیا کو مجاز اتھارٹی سے اجازت لیے بغیر اپنی الاٹ شدہ سرکاری رہائش گاہ میں رہنے کی اجازت دینے کے لیے دہلی کی وزیر اعلیٰ آتشی مارلینا کے خلاف دائر درخواست کو خارج کر دیا ہے۔ قائم مقام چیف جسٹس ویبھو باکھرو کی سربراہی والی بنچ نے کہا کہ مجاز حکام اس معاملے پر فیصلہ لینے کے مجاز ہیں اور اس معاملے میں عدالتی مداخلت کی ضرورت نہیں ہے۔
یہ عرضی سنجیو جین نے دائر کی تھی۔ درخواست میں کہا گیا تھا کہ وزیر اعلیٰ آتشی مارلینا نے منیش سسودیا کو اپنے لیے الاٹ کی گئی سرکاری رہائش گاہ میں رہنے کے لیے دیا جب کہ منیش سسودیا کابینہ کے رکن بھی نہیں ہیں۔ عرضی میں کہا گیا کہ جب منیش سسودیا کو مارچ 2023 میں عدالتی حراست میں بھیجا گیا تو ان کا پورا خاندان انہیں الاٹ کیے گئے سرکاری بنگلے میں رہ رہا تھا۔ ایسا کرنا سرکاری بنگلوں کی الاٹمنٹ کے قوانین کی خلاف ورزی ہے، خاص طور پر سسودیا کے دہلی حکومت کی کابینہ سے استعفیٰ دینے کے بعد۔
عرضی میں کہا گیا ہے کہ سسودیا کی گرفتاری اور بعد میں کابینہ سے استعفیٰ دینے کے باوجود، ان کے خاندان کا پہلے سے ہی الاٹ کیے گئے گھر میں رہنا قوانین کی سنگین خلاف ورزی ہے۔ درخواست میں کہا گیا کہ قواعد کے مطابق ہر وزیر کو اپنے ذاتی استعمال کے لیے سرکاری بنگلے کا حق ہے۔ الاٹیوں کے اہل خانہ اور عام طور پر ان کے ساتھ رہنے والے افراد کو اس سرکاری بنگلے میں رہنے کی اجازت ہے۔ اسی بنیاد پر متھرا روڈ پر واقع بنگلہ اے بی-17 وزیر اعلیٰ کو ان کی سرکاری رہائش گاہ کے طور پر الاٹ کیا گیا تھا۔
---------------
ہندوستان سماچار / عبدالسلام صدیقی