جموں، 15 جنوری (ہ س)۔
کشمیر کو کنیا کماری سے بذریعہ ریلوے جوڑنے کا خواب حقیقت کے قریب پہنچ گیا ہے، کیونکہ کمشنر آف ریلوے سیفٹی (سی آر ایس) نے کٹرا-ریاسی کے درمیان نئی تعمیر شدہ 17 کلومیٹر طویل ریلوے لائن کو عوامی مسافروں اور مال برداری کے لیے کھولنے کی منظوری دے دی ہے۔سی آر ایس دینیش چند دیشوال کی جانب سے جاری سات صفحات پر مشتمل اجازت نامے میں اس براڈ گیج لائن کو عوامی آمدورفت کے لیے کھولنے کی اجازت دی گئی ہے۔ اس پیش رفت کے ساتھ ادھم پور-سرینگر-بارہمولہ ریلوے لنک مکمل ہوگیا ہے۔سی آر ایس نے جنوری میں اس نئی تعمیر شدہ لائن کا معائنہ کیا، جس میں موٹر ٹرالی اور پیدل جائزے شامل تھے، جس کے بعد کٹرا سے بانہال تک پورے سیکشن پر رفتار کے تجربات کیے گئے۔ یہ تجربات خصوصی معائنہ گاڑی کے ذریعے کیے گئے، جو جدید او ایم ایس آلات سے لیس تھی اور برقی انجن کے ذریعے کھینچی گئی۔رفتار کے تجربات کے دوران ٹرین کی زیادہ سے زیادہ رفتار 110 کلومیٹر فی گھنٹہ رہی، اور جھٹکوں کی شدت 0.15 جی سے تجاوز نہیں کی۔
سی آر ایس نے معائنہ کے دوران حاصل کردہ دستاویزات اور حفاظتی سرٹیفکیٹس کی بنیاد پر اس لائن کو عوامی آمدورفت کے لیے کھولنے کی اجازت دی ہے۔سی آر ایس نے کٹرا ریاسی سیکشن پر مسافروں اور مال برداری کے لیے ٹرین سروس 85 کلومیٹر فی گھنٹہ کی زیادہ سے زیادہ رفتار کے ساتھ مین لائن پر، اور 15 کلومیٹر فی گھنٹہ کی رفتار کے ساتھ ٹرن آؤٹس پر چلانے کی منظوری دی ہے، جبکہ مختلف شرائط و ضوابط پر عمل درآمد لازمی قرار دیا گیا ہے۔ریلوے حکام جلد ہی اس سیکشن پر ٹرین سروس کا آغاز کریں گے، اور مسافر سروس شروع کرنے کی حتمی تاریخ کمیشن کو مطلع کی جائے گی۔
واضح رہے کہ ادھم پور-سرینگر-بارہمولہ ریلوے منصوبے پر کام سال 2005-06 میں شروع ہوا تھا۔ 118 کلومیٹر طویل قاضی گنڈ-بارہمولہ سیکشن 2009 میں مکمل ہوا، جبکہ 18 کلومیٹر بانہال-قاضی گنڈ اور 25 کلومیٹر ادھم پور-کٹرا سیکشن بالترتیب جون 2013 اور جولائی 2014 میں عوام کے لیے کھولے گئے۔ گزشتہ سال سنگلدان-بانہال سیکشن بھی مکمل ہوکر فعال ہوگیا۔کشمیر ریلوے لائن میں 38 سرنگیں شامل ہیں، جن میں 12.75 کلومیٹر طویل ٹی-49 سرنگ ملک کی سب سے طویل ریلوے سرنگ ہے۔ اس لائن میں 927 پل بھی شامل ہیں، جن میں ریاسی ضلع میں دریائے چناب پر دنیا کا سب سے بلند ریلوے پل بھی تعمیر کیا گیا ہے، جو سطح سمندر سے 359 میٹر کی بلندی پر واقع ہے۔
ہندوستھان سماچار
ہندوستان سماچار / محمد اصغر