نئی دہلی، 14 جنوری (ہ س)۔
مہنگائی کے محاذ پر عام عوام کو چونکا دینے والی خبر ہے۔ دسمبر کے مہینے میں ہول سیل پرائس انڈیکس (ڈبلیو پی آئی) کی بنیاد پر مہنگائی بڑھ کر 2.37 فیصد ہوگئی ہے۔ اس سے قبل نومبر کے مہینے میں تھوک مہنگائی کی شرح 1.89 فیصد تھی جب کہ اکتوبر میں یہ 2.36 فیصد تھی۔
وزارت تجارت اور صنعت نے منگل کو جاری کردہ اعداد و شمار میں کہا کہ پیاز، آلو، انڈے، گوشت، مچھلی اور پھلوں کی تھوک قیمتوں میں اضافے کی وجہ سے دسمبر میں ڈبلیو پی آئی پر مبنی ہول سیل مہنگائی کی شرح بڑھ کر 2.37 فیصد ہوگئی ہے۔ نومبر 2024 میں ڈبلیو پی آئی کی بنیاد پر افراط زر کی شرح 1.89 فیصد تھی، جبکہ دسمبر 2023 میں یہ 0.86 فیصد تھی۔ اشیائے خوردونوش کی افراط زر دسمبر 2024 میں کم ہو کر 8.47 فیصد رہ گئی، جب کہ نومبر میں یہ 8.63 فیصد تھی۔ دسمبر میں سبزیوں کی مہنگائی 28.65 فیصد رہی جو نومبر میں 28.57 فیصد تھی۔ آلو کی مہنگائی 93.20 فیصد کی بلند ترین سطح پر رہی جبکہ پیاز کی مہنگائی دسمبر میں بڑھ کر 16.81 فیصد ہو گئی۔وزارت کے جاری کردہ اعداد و شمار کے مطابق دسمبر میں اناج، دالوں اور گندم جیسی اشیائے خوردونوش کی مہنگائی میں کمی آئی ہے۔ اسی طرح ایندھن اور بجلی کی مہنگائی دسمبر میں کم ہو کر 3.79 فیصد ہو گئی جو نومبر میں 5.83 فیصد تھی۔ اس کے علاوہ تیار شدہ اشیا کی مہنگائی 2.14 فیصد رہی جبکہ نومبر میں یہ دو فیصد تھی۔
قابل ذکر ہے کہ پیر کو جاری کردہ اعداد و شمار کے مطابق اشیائے خوردونوش کی قیمتوں میں کمی کی وجہ سے دسمبر 2024 میں کنزیومر پرائس انڈیکس پر مبنی خوردہ افراط زر 5.22 فیصد کی چار ماہ کی کم ترین سطح پر آ گیا ہے۔
ہندوستھان سماچار
ہندوستان سماچار / Mohammad Khan