تاریخ کے آئینے میں 30 ستمبر: لاتور 40 سیکنڈ میں تباہ، جگہ جگہ لاشیں پڑی تھیں۔
30 ستمبر 1993 کی صبح تقریباً 3.56 منٹ پر ایک قدرتی آفت واقع ہوئی۔ مہاراشٹر کے لاتور ضلع میں 6.7 شدت کا زلزلہ آیا۔ 40 سیکنڈ تک جاری رہنے والے زلزلے کی وجہ سے تقریباً 10,000 افراد فوری طور پر ہلاک ہو گئے۔ تقریباً 30,000 افراد زخمی ہوئے۔ زلزلہ اتنا طاقت
لاتور


30 ستمبر 1993 کی صبح تقریباً 3.56 منٹ پر ایک قدرتی آفت واقع ہوئی۔ مہاراشٹر کے لاتور ضلع میں 6.7 شدت کا زلزلہ آیا۔ 40 سیکنڈ تک جاری رہنے والے زلزلے کی وجہ سے تقریباً 10,000 افراد فوری طور پر ہلاک ہو گئے۔ تقریباً 30,000 افراد زخمی ہوئے۔ زلزلہ اتنا طاقتور تھا کہ تقریباً پورا لاتور تباہ ہو گیا۔ زلزلے میں 52 دیہات مکمل طور پر تباہ ہو گئے اور تقریباً 2 لاکھ گھر تباہ ہو گئے۔ شہر کے ہر علاقے میں لاشوں کے ڈھیر لگے ہوئے تھے۔ زلزلے کا سب سے زیادہ اثر لاتور کے اوسا بلاک اور عثمان آباد ضلع میں ہوا۔ اس زلزلے کا مرکز کیلاری نامی مقام پر زمین سے 12 کلومیٹر نیچے تھا۔ جس وقت یہ زلزلہ آیا اس وقت زیادہ تر لوگ گہری نیند سو رہے تھے جس کی وجہ سے بہت زیادہ جانی و مالی نقصان ہوا۔

دیگر اہم واقعات:

1687- اورنگ زیب نے حیدرآباد میں گولکنڈہ کے قلعے پر قبضہ کیا۔

1914 -اپنے زمانے کے اردو کے مشہور ادیب اور شاعر الطاف حسین حالی کی وفات ۔

1947۔ میں پاکستان اور یمن کی اقوام متحدہ میں شمولیت۔

1984 ۔ میں 1945 کے بعد پہلی بار شمالی اور جنوبی کوریا کے درمیان سرحدیں کھولی گئیں۔

1993 ریاست مہاراشٹرشدت کا زلزلہ،اس کی وجہ سے 10,000 سے زیادہ لوگ مارے گئے اور لاکھوں لوگ بے گھر ہو گئے۔

2001- اسرائیل کی وزارتی کونسل نے فلسطین کے ساتھ ہوئے سمجھوتے کو منظوری دی۔

2010- الہ آباد ہائی کورٹ کی لکھنؤ بنچ نے متنازعہ بابری مسجد کے معاملے میں زمین کو تین حصوں میں تقسیم کرنے اور رام للا، نرموہی اکھاڑہ اور وقف بورڈ کو ایک ایک حصہ دے نے کا سیصلہ سنایا۔

---------------

ہندوستان سماچار / عبدالسلام صدیقی


 rajesh pande