فضائیہ کے ہیلی کاپٹروں نے بڑی تعداد میں متاثرہ لوگوں کو باہر نکالا - لینڈ سلائیڈنگ سے متاثرہ علاقوں میں مزید کئی چھوٹے پل بنانے کی تیاریاں
نئی دہلی، یکم اگست (ہ س)۔
جمعرات کو وائناڈ لینڈ سلائیڈنگ کے تیسرے دن متاثرہ لوگوں کو بچانے کے لیے فوج نے راتوں رات 100 فٹ لمبا پل بنا کر عوام کے لیے کھول دیا ہے۔ اس سے امدادی کارروائیوں میں مزید مدد ملے گی اور پھنسے ہوئے لوگوں کو جلد از جلد نکالا جا سکے گا۔ اس کے علاوہ اور بھی کئی چھوٹے پل بنانے کی تیاریاں ہیں۔ فوج نے آج صبح تک 100 سے زائد لاشیں نکالی ہیں جب کہ مرنے والوں کی تعداد اس سے کہیں زیادہ ہے۔ پیرا رجمنٹل ٹریننگ سینٹر کے کمانڈنٹ بریگیڈیئر ارجن سیگن نے بتایا کہ فضائیہ کے ہیلی کاپٹروں نے متاثرہ علاقوں سے بڑی تعداد میں لوگوں کو محفوظ مقامات پر پہنچایا ہے۔ ہم نے راتوں رات ایک فٹ برج بنایا اور ہمیں امید ہے کہ آج دوپہر تک 24 ٹن وزنی زمرہ کا بیلی برج مکمل ہو جائے گا۔ ہمارے انجینئرز رات بھر کام پر لگے رہے۔ ہم نے کل ارتھ موونگ والے 5 آلات بھیجے اور آج بھی ہم نے بہت سے آلات بھیجے ہیں۔ اس سے ہمارا سرچ آپریشن بہت آسان ہو گیا ہے۔ خراب موسم، پانی کی سطح میں اضافہ اور راتوں رات کام کرنے کے باوجود، عزم اور انتھک محنت کے ساتھ، مدراس انجینئرز گروپ (ایم ای جی) کی ٹیم نے راتوں رات چورملائی پر 100 فٹ لمبا پل تعمیر کیا اور اسے عوام کے لیے کھول دیا۔ اس سے امدادی کارروائیوں میں مزید مدد ملے گی اور پھنسے ہوئے لوگوں کو جلد از جلد نکالا جا سکے گا، فوج کی مغربی پہاڑی بیرکوں سے علاقائی فوج کی 122 انفنٹری بٹالین کے دستوں نے لینڈ سلائیڈنگ سے شدید متاثرہ علاقوں میں تلاش اور بچاو¿ کی کارروائیاں کیں۔ ویلاری مالا سے اٹامالا تک ریسکیو آپریشن شروع کر دیا گیا ہے۔ کرناٹک اور کیرالہ سب ایریا کے جنرل آفیسر کمانڈنگ میجر جنرل وی ٹی میتھیو نے وائناڈ ضلع کے میپڈی گاو¿ں پہنچ کر بچاو¿ آپریشن کی کمان سنبھال لی ہے۔ انہوں نے کیرالہ کے گورنر عارف محمد خان اور وزیر اعلیٰ پی وجین سے ملاقات کی اور انہیں جاری بچاو¿ کارروائیوں کے بارے میں جانکاری دی۔ میجر جنرل میتھیو نے کہا کہ اٹامالا، منڈکئی اور چورمالا میں ہندوستانی فوج کے دستے دیگر امدادی ٹیموں کے ساتھ مل کر کام کر رہے ہیں۔ آج صبح تک ہم 100 سے زائد لاشیں نکال چکے ہیں اور لاشوں کی کل تعداد اس سے کہیں زیادہ ہے۔ برآمد ہونے والی لاشیں سول انتظامیہ کے حوالے کر دی گئی ہیں جنہیں مزید کارروائی کے لیے محفوظ مقامات پر پہنچایا جا رہا ہے۔ انہوں نے بتایا کہ ہم نے بہت سے لوگوں کو بچا لیا ہے جنہیں مدد کی ضرورت تھی، تقریباً سبھی کو بچا لیا گیا ہے اور اب ہمیں گھروں میں گھس کر دیکھنا ہے کہ لوگ پھنسے ہوئے ہیں، اس کے لیے ہمیں بھاری سامان کی ضرورت ہے۔ آج رات 10 بجے تک ایک پل کی تعمیر مکمل ہونے کے بعد، ہم اس جگہ پر بھاری سامان لانے کے قابل ہو جائیں گے، جس کے بعد لوگوں کی تلاش شروع ہو جائے گی۔ ہم دن رات پل بنا رہے ہیں، آج مکمل ہونے جا رہا ہے۔ اس سے اس سرچ اینڈ ریسکیو آپریشن کی رفتار بڑھے گی اور ہم اپنے ڈاگ اسکواڈ کو بھی استعمال کریں گے۔ فی الحال، 500 سے زیادہ آرمی اہلکار ڈیوٹی پر ہیں۔ تباہ کن لینڈ سلائیڈنگ کے بعد، ہندوستانی فضائیہ دیگر ایجنسیوں جیسے این ڈی آر ایف اور ریاستی انتظامیہ کے ساتھ مل کر بچاو¿ اور امدادی کارروائیاں کر رہی ہے۔ فضائیہ کے ٹرانسپورٹ طیاروں نے اہم رسد کی فراہمی کے ساتھ ساتھ انخلاء کے کاموں میں بھی اہم کردار ادا کیا ہے۔
ٹرانسپورٹ ہوائی جہازسی-17 نے 53 میٹرک ٹن ضروری سامان جیسے بیلی برج، ڈاگ اسکواڈ، طبی امداد اور امدادی کارروائیوں کے لیے دیگر ضروری سامان منتقل کیا ہے۔ اس کے علاوہ اے این-32 اور سی-130 کو امدادی سامان اور اہلکاروں کی نقل و حمل کے لیے استعمال کیا جا رہا ہے۔ مشکل موسم طیاروں کی پرواز میں رکاوٹ ہے لیکن فضائیہ کے ان طیاروں نے امدادی ٹیموں اور امدادی ٹیموں کو متاثرہ لوگوں کو آفت زدہ علاقے میں منتقل کیا ہے۔ فضائیہ کے ونگ کمانڈر جیدیپ سنگھ نے کہا کہ فضائیہ نے مختلف ہیلی کاپٹروں کے بیڑے کو بچاو کاموں کے لیے تعینات کیا ہے۔ ایم آئی 17 اور دھرو ایڈوانسڈ لائٹ ہیلی کاپٹر (اے ایل ایچ) کوایچ اے ڈی آر آپریشنز کے لیے شامل کیا گیا ہے۔ بڑے پیمانے پر خراب موسمی حالات کے باوجود، ہندوستانی فضائیہ کے طیاروں نے 31 جولائی کی دیر شام تک پھنسے ہوئے لوگوں کو قریبی طبی سہولیات اور محفوظ علاقوں تک پہنچانا اور ضروری اشیاء کی فراہمی جاری رکھی۔ ریسکیو آپریشن کے باعث ان ہیلی کاپٹروں نے متاثرہ علاقوں سے بڑی تعداد میں لوگوں کو فضائی راستے سے نکال کر محفوظ مقامات پر پہنچایا ہے۔
ہندوستھان سماچار
ہندوستان سماچار / عطاءاللہ