مجرمانہ ہتک عزت کیس میں میدھا پاٹکر نے سزا کو سیشن کورٹ میں چیلنج کیا۔
نئی دہلی، 27 جولائی (ہ س)۔ نرمدا بچاؤ آندولن کی لیڈر میدھا پاٹکر، جسے دہلی کے لیفٹیننٹ گورنر وی کے سکسینہ کے ذریعہ دائر مجرمانہ ہتک عزت کے مقدمے میں سزا سنائی گئی تھی، نے اپنی سزا کو سیشن کورٹ میں چیلنج کیا ہے۔ میدھا پاٹکر کو جوڈیشل مجسٹریٹ نے پانچ م
m


نئی دہلی، 27 جولائی (ہ س)۔ نرمدا بچاؤ آندولن کی لیڈر میدھا پاٹکر، جسے دہلی کے لیفٹیننٹ گورنر وی کے سکسینہ کے ذریعہ دائر مجرمانہ ہتک عزت کے مقدمے میں سزا سنائی گئی تھی، نے اپنی سزا کو سیشن کورٹ میں چیلنج کیا ہے۔ میدھا پاٹکر کو جوڈیشل مجسٹریٹ نے پانچ ماہ قید اور 10 لاکھ روپے جرمانے کی سزا سنائی۔

جوڈیشل مجسٹریٹ نے یکم جولائی کو میدھا پاٹکر کو سزا سنائی تھی۔ جوڈیشل مجسٹریٹ کی عدالت نے کہا تھا کہ اس معاملے میں زیادہ سے زیادہ سزا دو سال ہے لیکن میدھا پاٹکر کی صحت کو دیکھتے ہوئے پانچ ماہ کی سزا دی گئی۔ عدالت نے اس سزا کو 30 دن کے لیے معطل رکھنے کا بھی حکم دیا تھا۔

عدالت نے میدھا پاٹکر کو تعزیرات ہند کی دفعہ 500 کے تحت مجرم قرار دیا تھا۔ عدالت نے کہا تھا کہ یہ واضح ہو گیا ہے کہ ملزمہ میدھا پاٹکر نے وی کے سکسینہ کے خلاف غلط معلومات کے ساتھ صرف ان کی ساکھ کو نقصان پہنچانے کے لیے الزامات لگائے۔

قابل ذکر ہے کہ 25 نومبر 2000 کو میدھا پاٹکر نے انگریزی میں ایک بیان جاری کرتے ہوئے وی کے سکسینہ پر حوالہ کے ذریعے لین دین کا الزام لگایا تھا اور انہیں بزدل قرار دیا تھا۔ میدھا پاٹکر نے کہا تھا کہ وی کے سکسینہ گجرات کے لوگوں اور ان کے وسائل کو غیر ملکی مفادات کے لیے گروی رکھ رہے ہیں۔ اس طرح کا بیان وی کے سکسینہ کی ایمانداری پر سیدھا حملہ تھا۔

میدھا پاٹکر نے عدالت میں دائر اپنے دفاع میں کہا تھا کہ وی کے سکسینہ سال 2000 سے غلط اور ہتک آمیز بیانات جاری کر رہے ہیں۔ پاٹکر نے کہا تھا کہ وی کے سکسینہ نے 2002 میں ان پر جسمانی حملہ بھی کیا تھا، جس کے بعد میدھا نے احمد آباد میں ایف آئی آر درج کرائی تھی۔ میدھا نے عدالت کو بتایا تھا کہ وی کے سکسینہ کارپوریٹ مفادات کے لیے کام کر رہے تھے اور سردار سروور پروجیکٹ کی مخالفت کرنے والوں کے مطالبات کے خلاف تھے۔

وی کے سکسینہ نے 2001 میں احمد آباد کی عدالت میں میدھا پاٹکر کے خلاف مجرمانہ ہتک عزت کا مقدمہ دائر کیا تھا۔ گجرات کی ٹرائل کورٹ نے اس معاملے کا نوٹس لیا تھا۔ بعد میں 2003 میں سپریم کورٹ نے اس کیس کی سماعت گجرات سے دہلی کی ساکیت کورٹ میں منتقل کر دی۔ 2011 میں میدھا پاٹکر نے خود کو بے قصور قرار دیا اور کہا کہ وہ مقدمے کا سامنا کریں گی۔ جب وی کے سکسینہ نے احمد آباد میں مقدمہ دائر کیا تو وہ نیشنل کونسل فار سول لبرٹیز کے چیئرمین تھے۔

ہندوستان سماچار

ہندوستان سماچار / عبدالسلام صدیقی


 rajesh pande