امت شاہ کے خلاف تبصرہ معاملے میں راہل گاندھی نے جواب کا جواب داخل کرنے کیلئے مانگا وقت
رانچی، 07 ستمبر (ہ س)۔ بی جے پی کے اس وقت کے قومی صدر امت شاہ کے خلاف ریمارکس کے معاملے میں ہفتہ کو ایم پی-ایم ایل اے کے خصوصی جج سارتھک شرما کی عدالت میں سماعت ہوئی۔ کیس میں راہل گاندھی کی حاضری سے ذاتی استثنیٰ کی درخواست پر سماعت ہوئی۔ راہل گاندھی
امت شاہ کے خلاف تبصرہ معاملے میں راہل گاندھی نے جواب کا جواب داخل کرنے کیلئے مانگا وقت


رانچی، 07 ستمبر (ہ س)۔

بی جے پی کے اس وقت کے قومی صدر امت شاہ کے خلاف ریمارکس کے معاملے میں ہفتہ کو ایم پی-ایم ایل اے کے خصوصی جج سارتھک شرما کی عدالت میں سماعت ہوئی۔ کیس میں راہل گاندھی کی حاضری سے ذاتی استثنیٰ کی درخواست پر سماعت ہوئی۔ راہل گاندھی کی جانب سے وکیل نے جواب دینے کے لیے عدالت سے وقت مانگا۔ اس پر وقت دیتے ہوئے عدالت نے اگلی سماعت کی تاریخ 21 ستمبر مقرر کی ہے۔ اس سے پہلے، شکایت کنندہ نوین جھا کے وکیل ونود ساہو کی جانب سے 31 اگست کو کیس میں جواب داخل کیا گیا تھا۔ وکیل نے کہا کہ راہل گاندھی کیس میں ذاتی حاضری سے استثنیٰ چاہتے ہیں۔ اس کے بارے میں ان کے وکیل پردیپ چندرا نے 14 اگست کو سی آر پی سی کی دفعہ 205 کے تحت درخواست دائر کی ہے۔ راہل گاندھی کو اس معاملے میں عدالت میں حاضر ہونا ہے۔ پیشی کے لیے طلبی کا سلسلہ جاری ہے۔ اس پر شکایت کنندہ کے وکیل نے راہل گاندھی کے خلاف وارنٹ گرفتاری جاری کرنے کی درخواست کی تھی، لیکن سماعت زیر التواء ہے کیونکہ سمن کی سروس رپورٹ عدالت کو موصول نہیں ہوئی ہے۔ عدالت نے پہلے راہل گاندھی کو سمن جاری کیا تھا اور انہیں جسمانی طور پر حاضر ہونے کو کہا تھا۔ راہل گاندھی کی جانب سے ایم پی-ایم ایل اے عدالت کی طرف سے پہلے جاری کردہ سمن کو ہائی کورٹ میں چیلنج کیا گیا تھا، جسے ہائی کورٹ نے مسترد کر دیا تھا۔ اس کے بعد ایم پی-ایم ایل اے کورٹ نے راہل گاندھی کو دوبارہ سمن جاری کیا ۔

قابل ذکر ہے کہ سال 2018 میں اس معاملے میں شکایت درج ہونے کے بعد رانچی سول کورٹ نے پہلی بار راہل گاندھی کو سمن جاری کیا تھا۔ یہ شکایت بی جے پی کارکن نوین جھا نے سال 2018 میں کی تھی۔ عرضی میں کہا گیا ہے کہ کانگریس کے اس وقت کے قومی صدر راہل گاندھی نے دہلی میں منعقدہ کنونشن میں بی جے پی کے اس وقت کے قومی صدر امت شاہ کے خلاف قابل اعتراض تبصرہ کیا تھا، نوین جھا کے مطابق اس دوران راہل نے کہا تھا بی جے پی میں قاتل کو بھی صدر بنایاجا سکتا ہے لیکن کانگریس میں ایسا نہیں ہو سکتا۔ اس بیان سے وہ دکھی ہیں۔ پارٹی کی شبیہ خراب ہوئی ہے۔ اس وجہ سے شکایت درج کروائی گئی۔

ہندوستھان سماچار

ہندوستان سماچار / عطاءاللہ


 rajesh pande