ریاض،15جولائی(ہ س)۔
سعودی پریس ایجنسی نے اطلاع دی کہ سعودی وزیر خارجہ شہزادہ فیصل بن فرحان سعودی عرب اور ترکیہ کے درمیان دوطرفہ تعلقات کو مضبوط بنانے کے لیے اتوار کو سرکاری دورے پر استنبول پہنچے۔ ترک صدر رجب طیب ایردوآن کا ان کا استقبال کیا۔دونوں رہنماو¿ں نے علاقائی ترقی اور خطے میں استحکام کو یقینی بنانے کی کوششوں کے بارے میں بھی بات کی۔
شہزادہ فیصل اور ترک صدر کے درمیان ہونے والی ملاقات میں وزارتِ خارجہ کے نائب سیکریٹری برائے سیاسی امور سعود الساطی اور ترکیہ میں سعودی سفیر فہد ابو النصر نے بھی شرکت کی۔شہزادہ فیصل کا اتاترک انٹرنیشنل ایئرپورٹ پہنچنے پر ترکیہ کے نائب وزیرِ خارجہ نوح یلماز نے استقبال کیا۔دورے کے دوران شہزادہ فیصل نے اپنے ترک ہم منصب ہاکان فیدان سے بھی ملاقات کی اور ایک پریس کانفرنس میں کہا، سعودی ترک تعلقات تمام سیاسی، اقتصادی اور سکیورٹی شعبوں میں نمایاں پیش رفت کا مشاہدہ کر رہے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ 2023 میں دونوں ممالک کے درمیان تجارتی تبادلے کا حجم 6.8 بلین ڈالر تھا جس میں گذشتہ سال کے مقابلے میں 15 فیصد اضافہ ہوا۔انہوں نے مزید کہا کہ وہ مزید اقتصادی تعاون کے منتظر ہیں بالخصوص ریاض میں آئندہ سعودی ترک رابطہ کونسل کے دوسرے اجلاس کے ساتھ۔شہزادہ فیصل نے یہ بھی انکشاف کیا کہ انہوں نے اور فیدان نے کئی علاقائی مسائل بالخصوص مسئلہ فلسطین اور غزہ پر اسرائیلی حملے کے بارے میں بات کی۔ انہوں نے کہا کہ سعودی مملکت اور ترکیہ کی سیاسی پوزیشن یکساں ہیں اور اس بات پر زور دیا کہ دونوں ممالک خطے میں امن عمل بحال کرنا چاہتے ہیں اور اسرائیلی قتل و غارت گری کو روکنے کے لیے کوششیں جاری رکھیں گے۔انہوں نے مزید کہا، سعودی عرب اور ترکیہ فلسطینیوں کی جبری نقل مکانی کو روکنا، غزہ تک انسانی امداد کی فراہمی کو ممکن بنانا اور فلسطینی عوام کو حق خود ارادیت دینا چاہتے ہیں جو ایک آزاد اور بین الاقوامی سطح پر تسلیم شدہ فلسطینی ریاست قائم کر کے کیا جائے۔
ہندوستھان سماچار
ہندوستان سماچار / Mohammad Khan