تہران،یکم جون(ہ س)۔ایران نے اتوار کے روز خبردار کیا ہے کہ اگر یورپی طاقتیں اقوامِ متحدہ کی رپورٹ کا استحصال کرتی ہیں تو وہ جوابی کارروائی کرے گا۔ اس رپورٹ سے یہ ظاہر ہوتا ہے کہ اس نے انتہائی افزودہ یورینیم کی پیداوار میں اضافہ کیا ہے۔انٹرنیشنل اٹامک انرجی ایجنسی (آئی اے ای اے) کی رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ ایران اپنے یورینیم کے ذخیرے کی افزودگی کو تیزی سے 60 فیصد تک لے گیا ہے جو جوہری ہتھیاروں کے لیے درکار تقریباً 90 فیصد کی سطح کے قریب ہے۔اے ایف پی کی ملاحظہ کردہ آئی اے ای اے کی خفیہ رپورٹ کے مطابق ایران کی افزودہ یورینیم کی کل مقدار اب اس حد سے 45 گنا زیادہ ہے جو عالمی طاقتوں کے ساتھ 2015 کے تاریخی معاہدے میں منظور کی گئی تھی اور اس کا تخمینہ 9,247.6 کلوگرام ہے۔ایرانی وزیرِ خارجہ عباس عراقچی نے ایک بیان میں کہا کہ انہوں نے آئی اے ای اے کے سربراہ رافیل گروسی کو فون پر کہا تھا کہ ’ایران 2015 معاہدے کے یورپی فریقوں کے کسی بھی نامناسب اقدام کا جواب دے گا‘۔ ان کا اشارہ برطانیہ، فرانس اور جرمنی کی طرف تھا۔تینوں یورپی ممالک نے خبردار کیا ہے کہ اگر ایران کے جوہری پروگرام سے براعظم کی سلامتی کو خطرہ لاحق ہوا تو وہ اس پر دوبارہ پابندیاں عائد کر سکتے ہیں۔بیان کے مطابق عراقچی نے فون کال میں گروسی پر زور دیا کہ وہ اپنے سیاسی مقاصد کی خاطرجوہری نگران ادارے کی رپورٹ کا’استحصال‘ کرنے سے باز رہیں۔ایران نے آئی اے ای اے کی اس رپورٹ کو مسترد کر دیا جو اس کی جوہری سرگرمیوں کو محدود کرنے کی دیرینہ کوششوں کے معاملے میں تازہ ترین اقدام ہے۔اسلامی جمہوریہ نے جوہری ہتھیاروں کے حصول کی تردید کی اور کہا ہے کہ اسے بجلی کی شہری ضروریات پورا کرنے کے لیے یورینیم کی ضرورت ہے۔ہندوستھان سماچار
ہندوستان سماچار / Mohammad Khan