طلبا اور والدین سے تجاویز حاصل کرنا اعلیٰ سطحی کمیٹی کی اولین ترجیح ہے: ڈاکٹر کے رادھا کرشنن
نئی دہلی، 25 جون ( ہ س)۔وزارت تعلیم کی طرف سے امتحانات کے انعقاد کی نگرانی کے لیے تشکیل دی گئی اعلیٰ
Getting suggestions first priority: Dr K Radhakrishnan


نئی دہلی، 25 جون ( ہ س)۔وزارت تعلیم کی طرف سے امتحانات کے انعقاد کی نگرانی کے لیے تشکیل دی گئی اعلیٰ سطحی ماہرین کمیٹی کے چیئرمین ڈاکٹر کے رادھا کرشنن نے کہا ہے کہ کمیٹی کی پہلی ترجیح طلبا اور والدین کے تحفظات اور تجاویز کو جاننا ہو گی۔

سات رکنی کمیٹی نے پیر کو اپنے پہلے اجلاس میں اگلے دو ہفتوں میں موصول ہونے والی تجاویز کو یکجا کرنے کا بھی فیصلہ کیا۔اسرو کے سابق چیئرمین ڈاکٹر کے رادھا کرشنن نے میڈیا کو ایک بیان میں کہا کہ کمیٹی کی پہلی ترجیح طلبا اور والدین سے ذاتی طور پر اور ڈیجیٹل میڈیا کے ذریعے ملنا اور ان کی مشکلات کو سمجھنا ہے، انہوں نے کہا کہ ایک اور اولین ترجیح ایک مضبوط اور مکمل طور پر محفوظ امتحانات کے سسٹم کا قیام ہوگا۔انہوں نے کہا کہ ہمارا ارادہ ہے کہ جلد از جلد ایک مضبوط امتحانی نظام بنایا جائے۔

کمیٹی کو امتحانی عمل کے طریقہ کار کو بہتر بنانے، ڈیٹا سیکورٹی پروٹوکول کو بہتر بنانے اور این ٹی اے کے ڈھانچے اور کام کے بارے میں سفارشات دینے کا کام سونپا گیا ہے۔

قابل ذکر ہے کہ وزارت تعلیم نے نیشنل ٹیسٹنگ ایجنسی ( این ٹی اے ) کی طرف سے امتحانات کے شفاف، ہموار اور منصفانہ انعقاد کو یقینی بنانے کے لیے اسرو کے سابق چیئرمین اور آئی آئی ٹی کانپور کے بورڈ آف گورنرز کے چیئرمین ڈاکٹر کے رادھا کرشنن کی صدارت میں سات رکنی ماہرین کی ایک اعلیٰ سطحی کمیٹی تشکیل دی گئی۔ ٹیم کے دیگر ارکان میں ایمس دہلی کے سابق ڈائریکٹر ڈاکٹر رندیپ گلیریا، حیدرآباد سنٹرل یونیورسٹی کے وائس چانسلر پروفیسربی جے راو¿، پروفیسر ایمریٹس، شعبہ سول انجینئرنگ، آئی آئی ٹی مدراس کے رام مورتی کے، پیپل اسٹرانگ کے شریک بانی اور کرمایوگی بھارت کے بورڈ ممبرپنکج بنسل،آئی آئی ٹی دہلی کے طلبا معاملوں کے ڈین پروفیسر آدتیہ متل اور وزارت تعلیم کے جوائنٹ سکریٹری گووند جیسوال شامل ہیں۔ کمیٹی دو ماہ میں اپنی رپورٹ وزارت کو پیش کرے گی۔

ہندوستھان سماچار


 rajesh pande