نیپال: اینٹوں کے بھٹے میں لوگوں کو زندہ جلانے کے مجرم سابق وزیر آفتاب عالم کو عمر قید
کاٹھمنڈو ، 26 اپریل (ہ س)۔ نیپالی کانگریس کے سابق رکن پارلیمنٹ اور سابق وزیر آفتاب عالم کو روتہٹ ڈ
نیپال: اینٹوں کے بھٹے میں لوگوں کو زندہ جلانے کے مجرم سابق وزیر آفتاب عالم کو عمر قید


کاٹھمنڈو ، 26 اپریل (ہ س)۔

نیپالی کانگریس کے سابق رکن پارلیمنٹ اور سابق وزیر آفتاب عالم کو روتہٹ ڈسٹرکٹ کورٹ سے عمر قید کی سزا سنائی گئی ہے۔ اس واقعے کے 16 سال بعد سزا کا اعلان کیا گیا ہے۔

ضلع روتہٹ کے ایک بڑے رہنما اور نیپال کی حکومت میں سابق وزیر محنت آفتاب عالم کو پہلے آئین ساز اسمبلی کے انتخابات کے دوران کئی لوگوں کو بھٹی میں زندہ جلانے کا قصوروار پایا گیا ہے۔ 2008 میں منعقدہ پہلی آئین ساز اسمبلی کے دوران، عالم ، جو نیپالی کانگریس کے ٹکٹ پر روتہٹ سے انتخاب لڑ رہے تھے، نے بوتھ پر قبضہ کیا اور بہار کی سرحد سے کچھ مجرموں کو الیکشن جیتنے کے لیے بم بنانے کے لیے بلایا۔ بم بناتے وقت ان کے گھر میں دھماکہ ہوا اور تمام بم بنانے والے بری طرح زخمی ہوگئے۔ واقعے کو چھپانے کے لیے وہ تمام زخمیوں کا علاج کرنے کے بجائے انہیں اپنے اینٹوں کے بھٹے پر لے گیا اور انہیں زندہ جلا کر قتل کردیا۔

ہلاک ہونے والوں میں صرف دو نیپالی شہری تھے۔ باقی سب بہار کے رہنے والے تھے۔ آفتاب عالم کو پولیس نے واقعے کے 12 سال بعد لاپتہ نیپالی افراد کے اہل خانہ کی شکایت کے بعد گرفتار کیا تھا۔ اس کے بعد سے وہ مسلسل جیل میں ہیں۔ عالم کی گرفتاری کے بعد چار سال تک جاری رہنے والی سماعت کے بعد ضلعی عدالت سے کیس کا فیصلہ آیا ہے۔

روتہٹ ڈسٹرکٹ جج ماتریکا پرساد آچاریہ نے اس معاملے میں آفتاب عالم سمیت چار لوگوں کو عمر قید کی سزا سنائی ہے۔ سزا پانے والوں میں آفتاب عالم کے بھائی مہتاب عالم ، شیخ سراج اور بدری ساہنی بھی شامل ہیں۔ ساہنی اس اینٹوں کے بھٹے کا لکھاری تھا۔ اس معاملے میں آفتاب کے خاندان کے 6 افراد تاحال مفرور بتائے جاتے ہیں۔

عدالت نے کہا کہ جب بھی انہیں گرفتار کیا جائے گا، کیس میں سزا سنائی جائے گی۔ عدالت کے فیصلے میں اینٹوں کے بھٹے میں ہلاک ہونے والے دو نیپالی شہریوں ترلوک پرتاپ سنگھ اور او سی اختر میاں کے کیس میں سزا کا ذکر ہے۔ اس سلسلے میں ہلاک ہونے والے تقریباً نصف درجن دیگر افراد، جو بہار کے رہنے والے تھے ، نے نہ تو پولیس میں شکایت درج کروائی ہے اور نہ ہی مقدمہ درج کرنے کی درخواست کی ہے۔ اس لیے عدالت نے فی الحال اس پر کچھ نہیں کہا۔ اس واقعے کے بعد بھی آفتاب عالم دو بار رکن اسمبلی اور ایک بار وزیر بن چکے ہیں۔

ہندوستھان سماچار


 rajesh pande