یونیورسٹیوں میں احتجاج کو بائیڈن کے بڑے عطیہ دہندگان کی حمایت حاصل:رپورٹ
واشنگٹن،07مئی (ہ س)۔ امریکی صدر جو بائیڈن کو کئی مہینوں سے فلسطینی حامی مظاہرین نے نشانہ بنارکھا ہے
یونیورسٹی مظاہرہ 


واشنگٹن،07مئی (ہ س)۔

امریکی صدر جو بائیڈن کو کئی مہینوں سے فلسطینی حامی مظاہرین نے نشانہ بنارکھا ہے جو انہیں جوبائیڈن نسل کشی کا نام دیا جاتا ہے لیکن مظاہروں کے پیچھے کچھ گروہوں کو بائیڈن کے اعلیٰ حامیوں سے مالی مدد مل رہی ہے جو ان کے دوبارہ انتخاب کے لیے سخت زور دے رہے ہیں۔پولیٹیکو کی رپورٹ کے مطابق عطیہ دہندگان میں ڈیموکریٹک حلقوں کے کچھ بڑے نام شامل ہیں جن میں سوروس، راکفیلر اور پرٹزکر کے نام شامل ہیں۔

رپورٹ کے مطابق کولمبیا یونیورسٹی اور دیگر یونیورسٹیوں میں احتجاج کی حمایت کرنے والوں میں دو ے منتظمین میں سے دوجیوش وائس فار پیس اوراف ناٹ ناﺅ شامل ہیں۔ دونوں کو ٹائیڈس فاو¿نڈیشن کی حمایت حاصل ہےجو بڑے ڈیموکریٹک ڈونر جارج سوروس کے زیر کفالت ہے۔ اس سے پہلے بل اینڈ میلنڈا گیٹس فاو¿نڈیشن کی طرف سے حمایت کی گئی تھی، جو بدلے میں سماجی تبدیلی کے لیے کام کرنے والے بہت سے چھوٹے غیر منفعتی اداروں کی حمایت کرتی ہے۔سوروس نے اس پر کوئی تبصرہ کرنے سے گریز کیا ہے لیکن اوپن سوسائٹی فاو¿نڈیشن کے ترجمان نے ایک بیان میں کہا کہ فاو¿نڈیشن نے فلسطینیوں اور اسرائیلیوں کے حقوق کی وکالت کرنے والے امریکی گروپوں کی ایک وسیع رینج کو مالی امداد فراہم کی ہے اور فلسطین۔ اسرائیل تنازعے کے پرامن حل کی وکالت کرتی ہے۔بل اینڈ میلنڈا گیٹس فاو¿نڈیشن جس نے پہلے ٹائڈس اور دیگر گروپس کو فنڈز فراہم کیے تھے نے کہا کہ وہ اب ٹائیڈز کو فعال گرانٹ نہیں دیتا ہے اور نہ ہی یہ جیوش وائس فار پیس یا اف ناٹ ناﺅ کی حمایت کرتا ہے۔

ایک اور ممتاز ڈیموکریٹک عطیہ دہندہ جس کی انسان دوستی نے احتجاجی تحریک کو فنڈ فراہم کرنے میں مدد کی وہ ڈیوڈ راکفیلر جونیئر ہیں جو راک فیلر برادرز فنڈ کے بورڈ آف ڈائریکٹرز کے رکن ہیں۔اس نے گذشتہ پانچ سالوں میں جیوش وائس فار پیس کو براہ راست تقریباً پانچ لاکھ ڈالر دیے ہیں۔ یہ تنظیم یہودیوں کی حمایت کرتی ہے تاہم صہیونی مخالف ہونے کا دعویٰ کرتی ہے۔فلسطین کے حامی مظاہروں میں حصہ لینے والے بہت سے دوسرے گروپوں کو ایک فاو¿نڈیشن کی حمایت حاصل ہے جسے سوزن اور نک پرٹزکر نے مالی امداد دی ہے۔ وہ ہوٹلوں کی ایک چین کے مالک ہیں۔جب لبرل اسباب اور جمہوری سیاست کی بات کی جائے تو عطیات کی رفتار دھندلی لکیروں کا ایک سلسلہ دکھاتی ہے۔ فنڈز بعض اوقات لیکن ہمیشہ نہیں مخصوص وجوہات کی طرف لے جاتے ہیں۔اکثر اوقات عطیہ دہندگان اورغیرمنفعتی اداروں کے درمیان مشن ایک دوسرے سے منسلک ہوتے ہیں لیکن بعض اوقات ان کے مختلف اور متضاد ایجنڈے اور حکمت عملی بھی ہوتی ہے۔

ہندوستھان سماچار


 rajesh pande