29 اپریل کو وزیر اعظم مودی کے خلاف ضابطہ اخلاق کی خلاف ورزی کیس کی سماعت
نئی دہلی ، 26 اپریل (ہ س)۔ وزیر اعظم نریندر مودی کے خلاف ایک عرضی جس میں بھگوان اور پوجا کے نام پر
دہلی ہائی کورٹ


نئی دہلی ، 26 اپریل (ہ س)۔

وزیر اعظم نریندر مودی کے خلاف ایک عرضی جس میں بھگوان اور پوجا کے نام پر ووٹ مانگ کر ماڈل ضابطہ اخلاق کی خلاف ورزی کا الزام لگایا گیا ہے، جمعہ کو دہلی ہائی کورٹ میں سماعت نہیں ہو سکی۔ اب اس معاملے کی سماعت 29 اپریل کو ہوگی۔ سماعت کرنے والے جج جسٹس سچن دتہ کی عدم دستیابی کے باعث سماعت ملتوی کر دی گئی ہے۔

درخواست میں مطالبہ کیا گیا ہے کہ وزیر اعظم پر چھ سال تک الیکشن لڑنے پر پابندی عائد کی جائے۔ درخواست وکیل آنند ایس جونڈھالے نے دائر کی ہے۔ درخواست میں وزیر اعظم نریندر مودی کے خلاف کارروائی کا مطالبہ کیا گیا ہے۔ درخواست میں کہا گیا ہے کہ وزیر اعظم نے 9 اپریل کو اتر پردیش میں اپنی تقریر میں ہندو اور سکھ گرو کے نام پر بی جے پی کے لیے ووٹ مانگے۔ درخواست میں کہا گیا ہے کہ وزیراعظم نے اپنی تقریر میں اپوزیشن کو مسلمانوں سے جوڑ کر مخاطب کیا۔ انتخابات میں مذہب کا استعمال عوامی نمائندگی ایکٹ کی صریح خلاف ورزی ہے۔

درخواست میں مطالبہ کیا گیا ہے کہ وزیراعظم کو چھ سال کے لیے الیکشن لڑنے کے لیے نااہل قرار دیا جائے۔ عرضی میں کہا گیا ہے کہ وزیر اعظم کی تقریر لوک سبھا انتخابات میں آزادانہ اور منصفانہ انتخابات میں رکاوٹیں کھڑی کر سکتی ہے۔ درخواست میں استدعا کی گئی ہے کہ عدالت الیکشن کمیشن کو وزیر اعظم کی تقریر کا نوٹس لے کر وزیر اعظم کے خلاف کارروائی کا حکم دے۔

ہندوستھان سماچار/محمد


 rajesh pande