اب سرکاری اساتذہ نیپال میں سیاسی پروگراموں میں بڑھ چڑھ کر حصہ نہیں لے سکیں گے۔
کاٹھمنڈو، 25 اپریل (ہ س)۔ نیپال میں سرکاری اساتذہ اب فعال سیاست نہیں کر سکیں گے۔ حکومت نے کسی بھی سی
اب سرکاری اساتذہ نیپال میں سیاسی پروگراموں میں بڑھ چڑھ کر حصہ نہیں لے سکیں گے۔


کاٹھمنڈو، 25 اپریل (ہ س)۔ نیپال میں سرکاری اساتذہ اب فعال سیاست نہیں کر سکیں گے۔ حکومت نے کسی بھی سیاسی جماعت کی رکنیت، سیاسی سرگرمیوں میں شرکت اور سیاسی جماعتوں کے پروگراموں میں شرکت پر پابندی عائد کر دی ہے۔ وزیر تعلیم کے اس قدم کی نہ صرف حکمران جماعت سے وابستہ اساتذہ تنظیمیں بلکہ حکمران جماعت کے بڑے لیڈروں نے بھی مخالفت شروع کر دی ہے۔

نیپال کی وزیر تعلیم سمنا شریسٹھا نے جمعرات کو الیکشن کمیشن سے تمام سیاسی جماعتوں کی مرکزی کمیٹی کی فہرست طلب کی۔ وزیر تعلیم نے کہا کہ سرکاری اساتذہ کو سیاسی سرگرمیوں میں ملوث ہونے سے قانونی طور پر منع کیا گیا ہے۔ اس کے باوجود کئی اساتذہ سیاسی جماعتوں میں سرگرم پائے گئے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ الیکشن کمیشن سے سیاسی جماعتوں کی فہرست مانگ لی گئی ہے جس کے بعد ایسے اساتذہ کے خلاف قانونی کارروائی کی جائے گی۔

وزیر تعلیم کے طور پر حلف لینے کے بعد، سمنا شریسٹھا نے اساتذہ کے سیاست میں آنے کے خلاف احتجاج کیا تھا اور تمام سرکاری اساتذہ کو قانون کے مطابق سیاسی جماعتوں سے دوری اختیار کرنے کی ہدایات جاری کی تھیں۔ پرانی سیاسی جماعتوں سے وابستہ اساتذہ تنظیموں نے شروع سے ہی وزیر تعلیم کے اس اقدام کی مخالفت کی تھی۔ اب جب کہ وزیر تعلیم نے ایسے سرکاری اساتذہ کے خلاف قانونی کارروائی کا عمل شروع کر دیا ہے تو اساتذہ تنظیموں نے بھی وزیر تعلیم کو ایکشن لینے کا چیلنج دیا ہے۔

ماؤنواز اساتذہ تنظیم کے انچارج مستقل کمیٹی کے رہنما دیویندر پاوڈیل نے کہا کہ یہ وزیر تعلیم کا تغلقی حکم ہے۔ انہوں نے کہا کہ وزیر تعلیم میں ہمت ہے تو سرکاری اساتذہ کے خلاف کارروائی کرکے دکھائیں۔ ماؤنواز پارٹی کے جنرل سکریٹری دیو گرونگ نے بھی وزیر تعلیم کے اس قدم کو غلط قرار دیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ وزیر تعلیم کی وجہ سے اتحاد متاثر ہو سکتا ہے۔ انہوں نے سمنا شریسٹھا سے اس معاملے پر دوبارہ غور کرنے کا مطالبہ کیا ہے۔

گرونگ نے کہا کہ یہ مسئلہ اتحاد کے اعلیٰ لیڈروں کی میٹنگ میں اٹھایا جائے گا۔ حکمراں جماعت سے وابستہ ماوسٹ، اے ایم ایل، مربوط سماج وادی، جنتا سماج وادی پارٹی سبھی نے وزیر تعلیم کے اس اقدام کی مخالفت کی ہے۔ ان جماعتوں سے وابستہ اساتذہ تنظیموں آل نیپال ٹیچرز آرگنائزیشن، انٹیگریٹڈ ٹیچرس آرگنائزیشن، ٹیچرس فورم نے اساتذہ کے خلاف قانونی کارروائی کی مخالفت کی ہے۔

ہندوستھان سماچار


 rajesh pande