ممبئی میں بنگلہ دیش کے قونصل خانہ کو مسلمانوں نے میمورنڈم سونپا 
بنگلہ دیش میں اقلیتوں کے خلاف مظالم اور تشدد کو فوری بند کرنے کا مطالبہ نئی دہلی،09دسمبر(ہ س)۔ آل انڈیا سنی جمعیت علماءاور رضا اکیڈمی ممبئی کی جانب سے بنگلہ دیش میں اقلیتوں کے خلاف مظالم اور تشدد کے خلاف ممبئی میں بنگلہ دیش قونصلیٹ میں بنگلہ دیش کے
ممبئی میں بنگلہ دیش کے قونصل خانہ کو مسلمانوں نے میمورنڈم سونپا 


بنگلہ دیش میں اقلیتوں کے خلاف مظالم اور تشدد کو فوری بند کرنے کا مطالبہ

نئی دہلی،09دسمبر(ہ س)۔

آل انڈیا سنی جمعیت علماءاور رضا اکیڈمی ممبئی کی جانب سے بنگلہ دیش میں اقلیتوں کے خلاف مظالم اور تشدد کے خلاف ممبئی میں بنگلہ دیش قونصلیٹ میں بنگلہ دیش کے ہائی کمشنر کو ایک میمورنڈم پیش کیا گیا ہے۔ میمورنڈم میں بنگلہ دیش میں اقلیتوں کے خلاف مظالم کو فوری طور پر بند کرنے اور اقلیتوں کے مذہبی مقامات کو تحفظ فراہم کرنے کا مطالبہ کیا گیا ہے۔

رضا اکیڈمی کے صدر الحاج سعید نوری نے کہا کہ آج ممبئی میں مسلمانوں کے ایک وفد نے بنگلہ دیش کے قونصلیٹ کا دورہ کیا اور بنگلہ دیش کے ہائی کمشنر کے نام ایک میمورنڈم پیش کیا جس میں بنگلہ دیش میں اقلیتوں پر ہونے والے تشدد اور مظالم پر تشویش کا اظہار کیا گیا ہے۔ ہو گیا میمورنڈم میں بنگلہ دیش کے ہائی کمشنر سے مطالبہ کیا گیا ہے کہ بنگلہ دیش میں اقلیتوں کے خلاف تشدد کو فوری طور پر روکا جائے۔ وہاں اقلیتوں بالخصوص ہندوو¿ں کے مذہبی مقامات کو تحفظ فراہم کرنے کی کوششیں کی گئی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ہم نے اپنے میمورنڈم میں کہا ہے کہ اسلام نے ہمیشہ اپنے دائرہ اختیار میں رہنے والے دیگر مذاہب کے ماننے والوں کو تحفظ فراہم کیا ہے۔ ان کے مذہبی مقامات، مذہبی کتابوں وغیرہ کو کبھی نقصان نہیں پہنچایا گیا، اس لیے بنگلہ دیش کی حکومت فوری طور پر وہاں پر امن قائم کرے اور اقلیتوں کے خلاف مظالم کو روکنے کے لیے سخت اقدامات کرے۔ وفد میں سید معین الدین اشرف، مولانا اعجاز کشمیری، قاری عبدالرحمن ضیائی، مولانا خلیل الرحمن، مولانا عباس رضوی وغیرہ شامل تھے۔

ہندوستھان سماچار

ہندوستان سماچار / Md Owais Owais


 rajesh pande