کٹرا میں روپ وے پروجیکٹ کے خلاف دوسرے روز بھی بند رہا۔
جموں, 26 دسمبر (ہ س)شری ماتا ویشنو دیوی سنگرش سمیتی کی جانب سے روپ وے پروجیکٹ کے خلاف 72 گھنٹے کے بند کا دوسرا دن کٹرا میں مکمل طور پر بند رہا۔ احتجاج میں مقامی کاروباری ، گھوڑا اور خچر مالکان، اور تاجر برادری شامل ہیں، جو اس منصوبے کو اپنے روزگار کے
Protest


جموں, 26 دسمبر (ہ س)شری ماتا ویشنو دیوی سنگرش سمیتی کی جانب سے روپ وے پروجیکٹ کے خلاف 72 گھنٹے کے بند کا دوسرا دن کٹرا میں مکمل طور پر بند رہا۔ احتجاج میں مقامی کاروباری ، گھوڑا اور خچر مالکان، اور تاجر برادری شامل ہیں، جو اس منصوبے کو اپنے روزگار کے لیے خطرہ قرار دے رہے ہیں۔تمام کاروباری ادارے، بشمول دکانیں، ہوٹل، اور دیگر کاروبار، صبح سے ہی بند رہے۔ مظاہرین کا کہنا ہے کہ یہ پروجیکٹ ان کے معیشتی نظام کو متاثر کرے گا اور ہزاروں افراد کے روزگار کو ختم کر دے گا۔بدھ کے روز احتجاج کے دوران پولیس نے کئی افراد کو حراست میں لیا، جس سے کشیدگی میں اضافہ ہوا۔ مظاہرین نے حکومت پر الزام عائد کیا کہ وہ مذاکرات کے بجائے مسئلے کو نظرانداز کر رہی ہے اور انہیں سڑکوں پر احتجاج کرنے پر مجبور کر رہی ہے۔شری ماتا ویشنو دیوی شرائن بورڈ نے گزشتہ ماہ 250 کروڑ روپے کے منصوبے کا اعلان کیا تھا، جس کے تحت تارا کوٹ مارگ کو سانجی چھت سے جوڑا جائے گا۔ اس کا مقصد بزرگوں، بچوں، اور کمزور یاتریوں کو سہولت فراہم کرنا ہے، لیکن مظاہرین اس کے خلاف ڈٹے ہوئے ہیں۔احتجاج کے سبب بندشوں نے یاتریوں کو مشکلات میں ڈال دیا ہے۔ کٹرا شہر میں مکمل بند کے باعث کھانے پینے اور دیگر ضروریات کی اشیاء کی عدم دستیابی سے پریشانیوں میں اضافہ ہو رہا ہے۔مظاہرین کا اصرار ہے کہ ان کے مسائل حل کیے جائیں، ورنہ وہ اپنے احتجاج کو مزید وسعت دیں گے۔ حکومت کی خاموشی اور مذاکرات کی کمی اس مسئلے کو مزید الجھا سکتی ہے۔ماہرین کا کہنا ہے کہ حکومت کو جلد از جلد تمام اسٹیک ہولڈرز کے ساتھ بات چیت کر کے مسئلے کا حل نکالنا ہوگا تاکہ یہ تنازع طول نہ پکڑے اور یاتریوں کے لیے سہولیات بھی متاثر نہ ہوں۔

ہندوستھان سماچار

ہندوستان سماچار / محمد اصغر


 rajesh pande