نئی دہلی، 09 دسمبر (ہ س)۔
دہلی اسمبلی میں اپوزیشن لیڈر وجیندر گپتا سمیت بی جے پی کے سات ممبران اسمبلی کی 2017 سے 2021 تک کی کمپٹرولر اینڈ آڈیٹر جنرل (سی اے جی) کی رپورٹوں کو پیش کرنے کے مطالبے پر سماعت پیر کو دہلی ہائی کورٹ میں ملتوی کر دی گئی۔ جسٹس سنجیو نرولا کی بنچ نے کیس کی اگلی سماعت 12 دسمبر کو کرنے کا حکم دیا۔
2 دسمبر کو ہائی کورٹ نے دہلی حکومت کو اس عرضی پر اپنا جواب داخل کرنے کے لیے آج تک کا وقت دیا تھا۔ 29 اکتوبر کو ہائی کورٹ نے دہلی حکومت، دہلی اسمبلی کے اسپیکر، سی اے جی اور لیفٹیننٹ گورنر کے دفتر کو نوٹس جاری کیا تھا۔ عرضی میں کہا گیا ہے کہ سی اے جی کی یہ تمام رپورٹیں دہلی کی وزیر اعلیٰ آتیشی مارلینا کے پاس زیر التوا ہیں۔ وجیندر گپتا کے علاوہ عرضی داخل کرنے والوں میں موہن سنگھ بشت، اوم پرکاش شرما، اجے کمار مہاور، ابھے ورما، انیل باجپائی اور جتیندر مہاجن شامل ہیں۔ درخواست گزار کی طرف سے وکیل نیرج اور ستیارجن سوائن نے دہلی حکومت کو سی اے جی کی رپورٹیں لیفٹیننٹ گورنر کو بھیجنے کی ہدایت کی ہے، تاکہ لیفٹیننٹ گورنر ان رپورٹوں کو دہلی اسمبلی کے سامنے پیش کر سکیں۔ عرضی میں کہا گیا ہے کہ دہلی حکومت نے 2017-2018 سے 2021-2022 کے درمیان شراب، آلودگی، مالی معاملات وغیرہ سے متعلق 12 سی اے جی رپورٹیں لیفٹیننٹ گورنر کو نہیں بھیجی ہیں۔
عرضی میں کہا گیا ہے کہ سی اے جی کی یہ رپورٹیں وزیر اعلیٰ اور وزیر خزانہ آتشی کے پاس زیر التوا ہیں اور لیفٹیننٹ گورنر کی بار بار درخواستوں کے باوجود انہیں اسمبلی کے سامنے پیش کرنے کے لیے نہیں بھیجا گیا ہے۔ عرضی میں کہا گیا ہے کہ اس سے پہلے بھی بی جے پی ایم ایل اے اس معاملے پر وزیر اعلیٰ، چیف سکریٹری اور اسمبلی اسپیکر سے رجوع کر چکے ہیں، لیکن اب تک کوئی کارروائی نہیں کی گئی۔ اس کو لے کر بی جے پی ایم ایل اے نے آتشی مارلینا کی رہائش گاہ کے باہر احتجاج بھی کیا ہے۔ عرضی میں دہلی حکومت، اسمبلی اسپیکر، لیفٹیننٹ گورنر، سی اے جی اور دہلی کے کنٹرولر جنرل آف اکاو¿نٹس (آڈٹ) کو مدعا بنایا گیا ہے۔
ہندوستھان سماچار
ہندوستان سماچار / Mohammad Khan