غزہ،30دسمبر(ہ س)۔
اسرائیلی فوج نے اعلان کیا کہ اتوار کے روز شمالی غزہ کی پٹی سے اسرائیل کی طرف تقریباً پانچ پروجیکٹائل فائر کیے گئے۔ فوج نے ایک مختصر بیان میں کہا کہ اس نے دو گولے روکے دیے اور امکان ہے کہ باقی کھلے علاقوں میں گرے۔میگن ڈیوڈ ایڈوم ایمبولینس سروس نے یہ بھی بتایا کہ اس کا عملہ ان علاقوں کی طرف جا رہا ہے جہاں راکٹ حملوں کی اطلاعات ہیں۔
مقامی وقت کے مطابق تقریبا شام ساڑھے چار بچے تباہ شدہ اور محصور فلسطینی پٹی سے متصل سیدیروت شہر کے آس پاس کے علاقے میں سائرن بجائے گئے۔اسرائیل نے اس سے قبل ہفتے کے روز اعلان کیا تھا کہ اسے غزہ سے فائر کیے گئے دو پراجیکٹائل کے ذریعے نشانہ بنایا گیا تھا۔ ان دونوں راکٹوں کو روک دیا گیا تھا۔غزہ کے رہائشیوں کا کہنا تھا کہ اسرائیلی فورسز، جو شمالی غزہ میں کئی ہفتوں سے فوجی آپریشن کر رہی ہے، نے بیت حانون قصبے کے باقی ماندہ رہائشیوں کو اتوار کے روز وہاں سے نکل جانے کا حکم دے دیا ہے کیونکہ اسرائیل کے بقول اسی علاقے سے فلسطینی عسکریت پسند راکٹ داغ رہے ہیں۔رہائشیوں نے مزید کہا کہ انخلا کے احکامات نے نقل مکانی کی ایک نئی لہر پیدا کردی ہے لیکن ابھی تک یہ واضح نہیں ہے کہ ان احکامات سے کتنے لوگ متاثر ہوئے ہیں۔
اسرائیل نے کہا ہے کہ شمالی غزہ میں تین ماہ سے جاری اس کی فوجی کارروائیوں کا مقصد حماس کے عسکریت پسندوں کو اپنی صفوں کو دوبارہ منظم کرنے سے روکنا ہے۔فوج کا کہنا ہے کہ شہریوں کے انخلا کے احکامات کا مقصد انہیں نقصان کے راستے سے دور رکھنا ہے۔دوسری جانب فلسطینی حکام اور اقوام متحدہ کے دیگر افراد کا کہنا ہے کہ غزہ کی پٹی میں کوئی محفوظ جگہ نہیں ہے اور انخلا کی وجہ سے آبادی کے لیے انسانی حالات مزید ابتر ہو جاتے ہیں۔شمال میں بیت حانون، جبالیا اور بیت لاہیا کے قصبوں کے آس پاس کا زیادہ تر علاقہ تباہ ہو چکا ہے۔یہ قیاس آرائیاں بھی کی جا رہی ہیں کہ ان علاقوں میں اسرائیل غزہ میں لڑائی کے خاتمے کے بعد ایک بند بفر زون قائم کرنے کا ارادہ رکھتا ہے۔غزہ میں صحت کے شعبے کے حکام نے بتایا کہ پٹی میں اسرائیلی فوجی کارروائیوں میں اب تک 45514 افراد کی اموات ہو چکی ہیں۔
ہندوستھان سماچار
ہندوستان سماچار / Mohammad Khan