شیو پوری، 30 دسمبر (ہ س)۔ مدھیہ پردیش کے شیو پوری ضلع سے تہرے قتل کا معاملہ سامنے آیا ہے۔ یہاں ایک بزرگ جوڑے سمیت تین افراد گھر میں سوئے ہوئے ہلاک ہو گئے۔ مرنے والوں میں ایک محلے کی خاتون بھی شامل ہے۔ یہ واقعہ اتوار کی رات دیر گئے پیش آیا۔ پیر کی صبح جیسے ہی لوگوں کو اس قتل کی خبر ملی، علاقے میں سنسنی پھیل گئی۔ قتل کی اطلاع ملتے ہی پولیس نے موقع پر پہنچ کر تفتیش شروع کردی۔ شیو پوری کے ایس پی امان سنگھ، پچور ایس ڈی او پی پرشانت شرما سمیت بھاری پولیس فورس موقع پر پہنچ گئی۔ پولیس نے قاتلوں کی گرفتاری کے لیے متعدد ٹیمیں تشکیل دے دی ہیں۔
فی الحال قتل کی وجوہات معلوم نہیں ہوسکی ہیں۔
جانکاری کے مطابق یہ واقعہ مایا پور تھانہ کے تحت گاؤں راتورہ میں پیش آیا۔ پیر کی صبح سیتارام لودھی (75) بیوی منی بائی (70) کی لاشیں گھر میں پڑی پائی گئیں۔ جوڑے کے پوتے نے ان کی لاشیں دیکھ کر پولیس کو اطلاع دی۔ اسی وقت پڑوس میں رہنے والی سورج بائی (65) کی لاش بھی ان کے گھر سے ملی۔ شیو پوری کے ایس پی امان سنگھ راٹھور نے بتایا کہ سیتارام لودھی، ان کی بیوی مُنی بائی اور قریب ہی میں رہنے والے سورج بائی، مایا پور تھانہ علاقے کے راتورہ گاؤں میں رہنے والے اپنے گھر میں سو رہے تھے۔ پھر اسے نامعلوم قاتل نے قتل کر دیا۔ اطلاع ملنے کے بعد پولیس موقع پر پہنچ گئی۔ پولیس کو پتہ چلا کہ سیتارام لودھی کے گلے میں پھندا تھا، مونی بائی کے سر پر چوٹیں تھیں، جب کہ سورج بائی کو گلا دبا کر قتل کیا گیا تھا، پولیس نے لاشوں کو پوسٹ مارٹم کے لیے بھیج کر تفتیش شروع کردی ہے۔ پولیس کے مطابق متوفی کے اہل خانہ کے حالات ایسے نہیں کہ انہیں ڈکیتی کی نیت سے قتل کیا گیا ہو۔ تاہم سینئر پولیس افسران نے اس کیس کو حل کرنے کے لیے کئی ٹیمیں تشکیل دی ہیں۔ تہرے قتل کی وجہ سے گاؤں میں سوگ کا ماحول ہے۔
بزرگ کے بھتیجے سریندر لودھی کا کہنا ہے کہ ان کے دادا کے ہاتھ اور ٹانگیں کام نہیں کرتی تھیں۔ ایسے میں وہ پھانسی لگا کر خودکشی نہیں کر سکتے۔ قتل کو خودکشی کا روپ دینے کے لیے کسی نے دادا کو پھندے سے باندھا ہوگا۔ ملزمان نے اسے ڈکیتی کی نیت سے قتل کیا۔ دادی کے کپڑے پھٹے ہوئے ہیں اور چوٹ لگی ہے۔ ایسا لگتا ہے کہ دادی نے قاتلوں کے ساتھ اپنی جان بچانے کی جدوجہد کی ہوگی۔ ان کے زیورات کے ساتھ رقم بھی چوری کر لی گئی۔ بزرگ جوڑے کے بھتیجے دنیش لودھی نے بتایا کہ دونوں گاؤں کے باہر ایک کمرے میں دکان چلاتے تھے۔ اس وجہ سے اس کے پاس پیسے بھی تھے۔ نامعلوم چور دونوں خواتین کے پاؤں میں پہنے ہوئے زیورات اور بالیاں بھی لے گئے ہیں۔ پوتے سریندر لودھی کا کہنا ہے کہ ان کے دادا اپنے ہاتھ اور ٹانگیں استعمال نہیں کر سکتے تھے۔ پھانسی لگا کر خودکشی ظاہر کرنے کی کوشش کی گئی ہے۔ زیورات کے ساتھ رقم بھی لوٹ لی گئی۔
پڑوسیوں کے مطابق سیتارام لودھی اور منی بائی کی طبیعت بہت سادہ تھی۔ اس کی مالی حالت بھی اچھی نہیں تھی۔ کوئی دشمنی یا جھگڑا سامنے نہیں آیا۔ پولیس اب کیس کو سلجھانے کے لیے تمام پہلوؤں سے تفتیش کر رہی ہے تاہم قاتل کی شناخت اور قتل کی وجہ تاحال معمہ بنی ہوئی ہے۔
پولیس ٹیم نے علاقے کے لوگوں سے پوچھ گچھ شروع کر دی ہے۔ کسی بھی سراغ کی بنیاد پر ملزمان کی شناخت کی کوشش کی جا رہی ہے۔
---------------
ہندوستان سماچار / عبدالسلام صدیقی