۔بی کے یو چڑھونی دھڑے نے پنجاب بند کی حمایت نہیں کی،وزیر اعلی سینی سے ملاقات کر 13 مطالبات پیش کئے
چنڈی گڑھ، 30 دسمبر (ہ س)۔ ہریانہ میں کسانوں کی سرکردہ تنظیم بھارتیہ کسان یونین نے بند کی حمایت کرنے کے بجائے ہریانہ کے وزیر اعلیٰ نائب سینی سے ملاقات کی اور ان کے مطالبات پر غور و خوض کیا۔ اس دوران وزیر اعلیٰ سینی نے جگجیت سنگھ ڈلیوال کے انشن کو ختم کرانے کے لیے مرکزی حکومت کے ساتھ ثالثی کرنے کی اپنی منظوری دے دی ہے۔
بھارتیہ کسان یونین کے صدر گرنام سنگھ چڑھونی کی قیادت میں کسانوں کا ایک وفد پیر کووزیر اعلی سینی سے ملنے چنڈی گڑھ کی رہائش گاہ پہنچا۔ بات چیت کے دوران گرنام سنگھ چڑھونی نے وزیر اعلیٰ کے سامنے 13 مطالبات رکھے۔ میٹنگ میں وزیر اعلیٰ نائب سنگھ سینی نے کہا کہ ہریانہ حکومت کسان لیڈر جگجیت سنگھ ڈلیوال کے انشن کو ختم کرنے کے لیے مرکزی حکومت کے ساتھ ثالثی کے لیے تیار ہے۔ کسان چاہیں تو ایک پلیٹ فارم پر آ کر بات کر سکتے ہیں۔ اس پر چڑھونی نے کہا کہ زرعی مارکیٹنگ (مارکیٹ) پر قومی پالیسی فریم ورک کا مسودہ مرکزی حکومت نے نجی منڈیوں کے حوالے سے تیار کیا ہے۔ ہریانہ کے کسان اس کے حق میں نہیں ہیں، کیونکہ پرائیویٹ یارڈ کو منڈی ماننے سے منڈیوں میں مقابلہ آرائی ختم ہو جائے گی۔ چھوٹے تاجروں کا خاتمہ ہو جائے گا اور صرف بڑے تاجر ہی بچیں گے۔
بی کے یو کے رہنماؤں نے وزیر اعلیٰ سے کہا کہ سرکاری ادارہ ہیفڈ بھی اپنے معنی کھو دے گا۔ منڈیوں میں تمام کمیشن ایجنٹ، کھاتہ دار، مزدور، نقل و حمل اور بارود والے بے روزگار ہو جائیں گے۔ مارکیٹ میں آنے والا ریونیو ختم ہو جائے گا جس سے دیہی علاقوں کی ترقی رک جائے گی اور عام لوگوں کو اشیائے خوردونوش مہنگے داموں ملیں گی۔ اس تجویز کو منسوخ کرنے کے مطالبے پر وزیر اعلیٰ نے کہا کہ وہ 10 جنوری تک اپنی تجاویز تحریری طور پر دیں، تاکہ انہیں منظوری کے لیے مرکزی حکومت کو بھیجا جا سکے۔
میٹنگ میں کسانوں کے نمائندوں نے کہا کہ ہریانہ حکومت کو چاہیے کہ وہ اسمبلی میں کم از کم امدادی قیمت پر فصل کی خریداری کا نوٹیفکیشن پاس کرے اور قانون بنائے۔ احتجاج کے دوران اپنے خلاف درج مقدمات کا حوالہ دیتے ہوئے کسانوں نے پہلے سے جاری تمام مقدمات کو واپس لینے کا مطالبہ کیا، جس پر وزیر اعلیٰ نے اپنے چیف پرنسپل سکریٹری راجیش کھلر کو یہ مطالبہ پورا کرنے کا اختیار دیا۔ ایم ایس پی پر سورج مکھی کی فصل کی خریداری کے لیے احتجاج کرنے پر بھی دو کیس درج کیے گئے تھے، جنہیں حکومت نے واپس لینے کی یقین دہانی کرائی ہے۔
میٹنگ کے بعد چڑھونی نے صحافیوں کو بتایا کہ زراعت اور کھیتی باڑی کی حوصلہ افزائی کے لیے کئی تجاویز اور مانگوں کے لئے خط وزیر اعلیٰ کو سونپے گئے ہیں۔ ہر معاملے پر تفصیلی گفتگو ہوئی۔ ہم نے وزیر اعلیٰ سے کسان لیڈر جگجیت سنگھ دلیوال کا انشن ختم کرنے کی درخواست کی ہے۔ تمام موضوعات پر بہت اچھے اور مثبت ماحول میں گفتگو ہوئی۔
وزیر اعلیٰ نائب سینی نے کہا کہ وہ خود ایک کسان خاندان سے ہیں اور خود کھیتوں میں ہل چلاتے ہیں۔ میں کسان بھائیوں کو درپیش مسائل کو ہر قدم پر سمجھتا ہوں اور انہیں بات چیت کے ذریعے حل کرنے کی کوشش کرتا ہوں۔ چڑونی کی قیادت میں کسانوں کے مفاد کے کئی مسائل پر مختلف کسان تنظیموں کے رہنماو¿ں کے ساتھ تفصیلی بات چیت کی گئی۔ ہم کسان تنظیموں کے ساتھ بات چیت کے بعد پالیسیاں بنا رہے ہیں تاکہ زراعت ترقی کرے اور کسان خوشحال ہوں۔
ہندوستھا ن سماچار
ہندوستان سماچار / محمد شہزاد