رانچی، 02 جنوری (ہ س)۔ ریاستی کانگریس نے جمعرات کو سابق وزیر اعظم ڈاکٹر منموہن سنگھ کی یاد میں ایک کل مذہبی دعائیہ اجلاس کا اہتمام کیا۔ اس موقع پر ریاستی کانگریس کے صدر کیشو مہتو کملیش، ریاستی وزیر خزانہ رادھا کرشنا کشور، قانون ساز پارٹی کے ڈپٹی لیڈر راجیش کچھپ، سابق مرکزی وزیر سبودھ کانت سہائے، سابق ریاستی صدر ڈاکٹر پردیپ کے بالموچو، ایم ایل اے سونا رام سنکو، نشاط عالم، سریش بیٹھا، سابق وزیر بادل پترلیکھ وغیرہ نمایاں طور پر موجود تھے۔
پروگرام کے بارے میں جانکاری دیتے ہوئے ریاستی کانگریس کمیٹی کے میڈیا انچارج راکیش سنہا نے کہا کہ کل مذہبی دعائیہ اجلاس کا آغاز آنجہانی منموہن سنگھ کی تصویر پر گلہائے عقیدت نذر کر اور انہیں خراج عقیدت پیش کرتے ہوئے کیا گیا۔ اس کے بعد سکھ برادری کے ذریعہ گروبانی پڑھ کر دعا کی گئی اور بجرنگ بلی مندر سے آئے ہوئے برہمنوں نے سواتی کا پاٹھ اور مدینہ مسجد کے امام صاحب نے تلاوت قرآن کے ساتھ دعا کی۔
خراج عقیدت اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے ریاستی کانگریس کے صدر کیشو مہتو کملیش نے کہا کہ ڈاکٹر منموہن سنگھ سادگی، نرمی اور مساوات کی علامت تھے، جنہوں نے ملک کی معیشت کو مضبوط کیا۔ ان کے دور میں بہت سے فلاحی کام ہوئے۔
کانگریس لیجسلیچر پارٹی کے ڈپٹی لیڈر راجیش کچھپ نے کہا کہ وزیر اعظم کی حیثیت سے ڈاکٹر منموہن سنگھ نے سکون، عزم اور غیر معمولی ذہانت کے ساتھ ملک کی قیادت کی۔ ان کے دور میں پائیدار اقتصادی ترقی، عالمی شناخت اور سماجی ترقی کی نشاندہی کی گئی۔ انہوں نے ہندوستان کو اس بحران سے بچانے کے لیے 2008 کے عالمی مالیاتی بحران کے دوران اسٹریٹجک اقدامات کیے تھے۔
وزیر خزانہ رادھا کرشنا کشور نے کہا کہ جامع ترقی، بین الاقوامی سفارت کاری اور اقتصادی جدید کاری کے لیے ڈاکٹر سنگھ کے عزم نے ہندوستان کی عالمی پوزیشن کو مضبوط کیا۔ ساتھ ہی ساتھ عام شہریوں کی بہبود پر بھی توجہ دی۔ ان کا وژن اور دور تاریخ میں ایک ہمدرد، اصلاح پسند رہنما کے طور پر نقش رہے گا جس نے استحکام اور ترقی کو ترجیح دی۔
ہندوستھا ن سماچار
ہندوستان سماچار / محمد شہزاد