سپریم کورٹ کا کسان رہنما ڈلےوال کی صحت پر تشویش، پنجاب حکومت کی سرزنش
نئی دہلی، 28 دسمبر (ہ س)۔ کسان رہنما جگجیت سنگھ ڈلےوال کی خراب صحت پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے سپریم کورٹ نے پنجاب حکومت پر برہمی کا اظہار کیا ہے۔ جسٹس سوریہ کانت کی سربراہی والی بنچ نے پنجاب حکومت سے کہا کہ عدالت کے حکم کے باوجود ڈلیوال کو اسپتال
Supreme Court


نئی دہلی، 28 دسمبر (ہ س)۔

کسان رہنما جگجیت سنگھ ڈلےوال کی خراب صحت پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے سپریم کورٹ نے پنجاب حکومت پر برہمی کا اظہار کیا ہے۔ جسٹس سوریہ کانت کی سربراہی والی بنچ نے پنجاب حکومت سے کہا کہ عدالت کے حکم کے باوجود ڈلیوال کو اسپتال میں داخل نہ کرنا توہین کا معاملہ ہے اور ریاستی حکومت کو معلوم ہونا چاہئے کہ عدالت کا اگلا قدم کیا ہوگا۔ سپریم کورٹ اب اس معاملے پر 31 دسمبر کو دوبارہ سماعت کرے گا۔سماعت کے دوران پنجاب حکومت کا کہنا تھا کہ کسان ڈلیوال کو اسپتال لے جانے سے روک رہے ہیں۔ تب عدالت نے کہا کہ کسی بیمار کو علاج کے لیے اسپتال لے جانے سے روکنا جرم ہے۔ جسٹس سدھانشو دھولیا نے کہا کہ کسی کو طبی امداد کے لیے اسپتال لے جانے سے روکنا خودکشی پر اکسانے کے مترادف ہے۔ جسٹس سوریہ کانت نے پنجاب حکومت سے کہا کہ آپ بہتر جانتے ہیں کہ ڈلیوال کو اسپتال میں داخل ہونے سے روکنے والوں سے کیسے نمٹا جائے۔ اگر پنجاب حکومت کو مرکز سے کوئی مدد درکار ہو تو ہم حکم دینے کو تیار ہیں۔ ہم جانتے ہیں کہ عدالتی حکم پر ہر قیمت پر عمل کیا جانا چاہیے۔ عدالت نے کہا کہ ہم حیران ہیں کہ کچھ کسان لیڈر جگجیت سنگھ دلیوال کو اسپتال لے جانے کی اجازت نہیں دے رہے ہیں۔ یہ لیڈر ہیں یا کچھ اور، وہ کیا چاہتے ہیں؟ پنجاب حکومت نے عدالت کو بتایا کہ اگر ڈلےوال کو زبردستی ہسپتال لے جایا گیا تو کسانوں اور پولیس دونوں کو جان و مال کے نقصان کا خطرہ ہے۔

ہندوستھان سماچار

ہندوستان سماچار / Mohammad Khan


 rajesh pande