امت شاہ نے انڈین سیڈ کوآپریٹو سوسائٹی لمیٹڈ کی جائزہ میٹنگ کی صدارت کی
نئی دہلی، 26 دسمبر (ہ س)۔ مرکزی وزیر داخلہ اور تعاون امت شاہ نے جمعرات کو نئی دہلی میں بھارتیہ سیڈ کوآپریٹو سوسائٹی لمیٹڈ (بی بی ایس ایس ایل) کی جائزہ میٹنگ کی صدارت کی۔ میٹنگ سے خطاب کرتے ہوئے امیت شاہ نے کہا کہ انڈین کوآپریٹو سوسائٹی لمیٹڈ کا وزیر
بی بی ایس ایس ایل


نئی دہلی، 26 دسمبر (ہ س)۔ مرکزی وزیر داخلہ اور تعاون امت شاہ نے جمعرات کو نئی دہلی میں بھارتیہ سیڈ کوآپریٹو سوسائٹی لمیٹڈ (بی بی ایس ایس ایل) کی جائزہ میٹنگ کی صدارت کی۔ میٹنگ سے خطاب کرتے ہوئے امیت شاہ نے کہا کہ انڈین کوآپریٹو سوسائٹی لمیٹڈ کا وزیر اعظم نریندر مودی کے 'تعاون سے خوشحالی' کے وژن کو پورا کرنے اور کسانوں کو خوشحال بنانے میں بہت اہم رول ہے۔ میٹنگ میں، انہوں نے سال 2025-26 میں بی بی ایس ایس ایل کے ذریعے مزید 20,000 کمیٹیوں کو شامل کرنے کا ہدف مقرر کیا۔ شاہ نے کہا کہ بی بی ایس ایس ایل کو بیج کی پیداوار کے لیے پانی اور کیڑے مار ادویات کے استعمال کو کم کرنے پر زیادہ توجہ دینی چاہیے۔ انہوں نے کہا کہ چھوٹے کاشتکاروں کو اس بات کو یقینی بنانے کے لیے کام کرنا چاہیے کہ پیداوار زیادہ سے زیادہ ہو اور ان کی فصلوں کی پختگی کی مدت طویل ہو۔

مرکزی وزیر داخلہ اور تعاون نے کہا کہ بی بی ایس ایس ایل ہندوستان کے روایتی 'میٹھے' بیجوں کو جمع کرنے اور ان کے تحفظ کی سمت تیزی سے کام کر رہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ افکو اور کربھکو کو ہمارے اصلی اور ہائبرڈ بیجوں کا غذائیت کے نقطہ نظر سے جائزہ لینا چاہیے۔ شاہ نے کہا کہ روایتی 'میٹھے' یا خطرے سے دوچار بیجوں کا فروغ اور تحفظ نیز غذائیت کی قیمت کو کم کیے بغیر دالوں اور تیل کے بیجوں کی پیداوار میں اضافہ بی بی ایس ایس ایل کی ترجیح ہونی چاہیے۔

مرکزی وزیر تعاون نے کہا کہ افکو اور کربھکو کو اپنی لیبارٹریوں کو مثالی اور بہترین تجربہ گاہیں بنانے کی کوشش کرنی چاہیے۔ انہوں نے کہا کہ تمام کوآپریٹو ادارے تمام کسانوں کو تصدیق شدہ بیجوں کے ساتھ کاشتکاری کرنے کی ترغیب دیں۔ امت شاہ نے کہا کہ ملک بھر کی 34 ریاستوں اور مرکز کے زیر انتظام علاقوں کی 20,000 سے زیادہ مختلف کوآپریٹو سوسائٹیاں بی بی ایس ایس ایل کے شیئر ہولڈر ہیں۔ امیت شاہ نے کہا کہ بی بی ایس ایس ایل کو تمام سرکاری یونیورسٹیوں کے سائنسدانوں اور لیبارٹریوں کا استعمال کرنا چاہئے جو بیج کی پیداوار، تحقیق اور فروغ کے لئے کام کر رہے ہیں۔ مرکزی وزیر تعاون نے بیج کی پیداوار بڑھانے سے متعلق اہداف کو حاصل کرنے کے لیے 10 سالہ روڈ میپ بنانے اور اس کا مسلسل جائزہ لینے پر زور دیا۔

ربیع 2024 کے دوران بی بی ایس ایس ایل کی طرف سے 6 ریاستوں میں 5,596 ہیکٹر کے رقبے میں زمینی اور تصدیق شدہ بیج تیار کیا جا رہا ہے۔ اس پروگرام کے تحت 8 فصلوں کی 49 اقسام کے 1,64,804 کوئنٹل بیج پیدا کرنے کا تخمینہ ہے۔ بی بی ایس ایس ایل نے سال 2032-33 تک کل 18,000 کروڑ روپے کے کاروبار کو حاصل کرنے کا بڑا ہدف مقرر کیا ہے۔ بی بی ایس ایس ایل نے اپنے آپریشنل ہونے کے بعد سے 41,773 کوئنٹل بیج بیچے اور تقسیم کیے ہیں جن میں بنیادی طور پر چار فصلوں یعنی گیہوں، مونگ پھلی، جئی اور برسیم کے بیج ہیں، جن کی مارکیٹ ویلیو تقریباً 41.50 کروڑ روپے ہے۔

اس میٹنگ میں مرکزی وزرائے مملکت برائے تعاون کرشنا پال گجر اور مرلی دھر موہول، وزارت تعاون میں سکریٹری ڈاکٹر آشیش کمار بھوٹانی وغیرہ موجود تھے۔

ہندوستھان سماچار

ہندوستان سماچار / عبدالواحد


 rajesh pande