خواتین اور معذور ووٹرز نے بھی نیا ریکارڈ بنایا، تیسری جنس کے ووٹروں میں 46.4 فیصد اضافہ ہوا
نئی دہلی، 26 دسمبر (ہ س)۔
اس سال ہونے والے لوک سبھا انتخابات میں 64.64 کروڑ رائے دہندوں نے اپنے حق رائے دہی کا استعمال کرکے عالمی ریکارڈ بنایا۔ 2024 میں داخل کردہ نامزدگیوں کی تعداد 12,459 تھی جبکہ 2019 میں یہ تعداد 11,692 تھی۔ اسی طرح، جہاں 2019 میں 8,054 امیدواروں نے انتخابات میں حصہ لیا، وہیں 2024 میں کل 8,360 امیدواروں نے انتخابات میں حصہ لیا۔ یہ معلومات الیکشن کمیشن آف انڈیا نے لوک سبھا انتخابات 2024 پر جاری رپورٹ میں دی ہے۔
رپورٹ کے مطابق خواتین ووٹرز نے اس الیکشن میں اپنی موجودگی اور شرکت سے جمہوریت کو نئی بلندیاں دیں جو کہ خواتین کے حق رائے دہی کے نئے معیار کا مظہر ہے۔ خواتین ووٹرز کی ووٹنگ کا اوسط 65.78 فیصد جبکہ مرد ووٹرز کی اوسط 65.55 فیصد رہی۔ خواتین امیدواروں کی تعداد 800 تھی جبکہ 2019 میں یہ تعداد 726 تھی۔ 2019 کے مقابلے تیسری جنس کے ووٹروں میں 46.4 فیصد اضافہ ہوا ہے۔ جہاں 2024 میں 90,28,696 رجسٹرڈ معذور ووٹرز تھے، وہیں 2019 میں یہ تعداد 61,67,482 تھی۔ سال 2024 میں صرف 40 پولنگ اسٹیشنوں پر دوبارہ پولنگ ہوئی جبکہ سال 2019 میں 540 پولنگ اسٹیشنز تھے۔
دراصل الیکشن کمیشن آف انڈیا نے لوک سبھا انتخابات 2024 کے بارے میں 42 شماریاتی رپورٹس اور ایک ساتھ ہونے والے چار ریاستوں کے اسمبلی انتخابات پر 14 رپورٹیں جاری کی ہیں۔ کمیشن کا کہنا ہے کہ یہ تقریباً 100 شماریاتی رپورٹس دنیا بھر کے ماہرین تعلیم، محققین اور انتخابی مبصرین کے لیے گہرائی سے تجزیہ اور پالیسی سازی کے لیے ایک اہم خزانہ ثابت ہوں گی۔
کمیشن کے مطابق اس رپورٹ میں دستیاب ڈیٹا سیٹ میں پارلیمانی حلقے، اسمبلی حلقے اور ریاست وار رائے دہندگان، پولنگ اسٹیشنوں کی تعداد، ریاستی اور پارلیمانی حلقہ وار ووٹر ٹرن آو¿ٹ، پارٹی وار ووٹ شیئر، صنفی بنیاد پر ووٹنگ کا رویہ، خواتین ووٹروں کی ریاست کے لحاظ سے شرکت، علاقائی تغیرات کی تفصیلات، حلقہ بندی کے اعداد و شمار کے خلاصے کی رپورٹ، قومی جماعتوں کی کارکردگی، ریاستی سطح کی جماعتیں، رجسٹرڈ غیر تسلیم شدہ سیاسی جماعتیں ، جیتنے والے امیدواروں کا تجزیہ، حلقہ وار تفصیلی نتائج اور بہت کچھ۔ یہ تفصیلی ڈیٹا سیٹ اسٹیک ہولڈرز کو الیکشن کمیشن آف انڈیا کی ویب سائٹ پر پہلے سے دستیاب گزشتہ انتخابی ڈیٹا سیٹس کے ساتھ موازنہ کرنے کے ساتھ ساتھ باریک سطح کے تجزیہ کے لیے ڈیٹا کو الگ کرنے کا اختیار دیتا ہے۔ کمیشن کا کہنا ہے کہ یہ رپورٹس طویل المدتی نقطہ نظر اور انتخابی اور سیاسی منظر نامے میں ہونے والی تبدیلیوں کو ٹریک کرنے کے لیے ٹائم سیریز کے تجزیے میں سہولت فراہم کریں گی۔
ہندوستھان سماچار
ہندوستان سماچار / عطاءاللہ