سونیا گاندھی سی ڈبلیو سی کی میٹنگ میں نہیں پہنچیں، خط لکھ کر پیغام بھیجا
نئی دہلی، 26 دسمبر (ہ س)۔ پارٹی کی سینئر لیڈر سونیا گاندھی صحت کی وجہ سے کرناٹک کے بیلگاوی میں منعقد ہونے والی کانگریس ورکنگ کمیٹی کی توسیعی میٹنگ میں شرکت نہیں کر سکیں۔ پرینکا گاندھی واڈرا بھی میٹنگ میں شامل نہیں ہو سکیں۔ سونیا گاندھی نے ایک خط کے
سونیا گاندھی سی ڈبلیو سی کی میٹنگ میں نہیں پہنچیں، خط لکھ کر پیغام بھیجا


نئی دہلی، 26 دسمبر (ہ س)۔

پارٹی کی سینئر لیڈر سونیا گاندھی صحت کی وجہ سے کرناٹک کے بیلگاوی میں منعقد ہونے والی کانگریس ورکنگ کمیٹی کی توسیعی میٹنگ میں شرکت نہیں کر سکیں۔ پرینکا گاندھی واڈرا بھی میٹنگ میں شامل نہیں ہو سکیں۔ سونیا گاندھی نے ایک خط کے ذریعے اس میٹنگ کے لیے اپنا پیغام بھیجا ہے۔

توسیع شدہ کانگریس ورکنگ کمیٹی کی میٹنگ میں پارٹی کے قومی صدر ملکارجن کھڑگے، راہل گاندھی اور کرناٹک کے وزیر اعلیٰ سدارامیا اور دیگر لیڈران موجود ہیں۔ کانگریس لیڈر سونیا گاندھی خرابی صحت کی وجہ سے اس میٹنگ میں شرکت نہیں کر سکیں۔ مانا جا رہا ہے کہسونیا کا خیال رکھنے کی وجہ سے ایم پی پرینکا گاندھی واڈرا بھی اس میٹنگ میں شرکت کے لیے بیلگاوی نہیں پہنچ سکیں۔

اس میٹنگ کے بعد سونیا گاندھی نے کانگریس صدر ملکارجن کھرگے اور توسیعی کانگریس ورکنگ کمیٹی کے ارکان کو ایک خط بھیجا ہے۔ اس خط میں انہوں نے کہا کہ مجھے افسوس ہے کہ میں اس تاریخی موقع پر آپ سب کے ساتھ موجود نہیں رہ سکی۔ سونیا نے لکھا ہے کہ انڈین نیشنل کانگریس کا 39 واں اجلاس ٹھیک سو سال پہلے اسی جگہ منعقد ہوا تھا۔ اس لیے مناسب ہے کہ آپ سب مہاتما گاندھی نگر میں جمع ہوں۔ مہاتما گاندھی کا یہاں کانگریس کا صدر بننا ہماری پارٹی اور تحریک آزادی کے لیے ایک اہم موڑ تھا۔ یہ ہمارے ملک کی تاریخ میں ایک تبدیلی کا سنگ میل تھا۔ آج ہم مہاتما گاندھی کی وراثت کے تحفظ، تحفظ اور فروغ کے لیے خود کو دوبارہ وقف کر رہے ہیں۔ وہ ہماری تحریک کا بنیادی ذریعہ رہے ہیں اور رہیں گے۔ اس نے اس نسل کے ہمارے تمام قابل ذکر رہنماو¿ں کی تشکیل اور رہنمائی کی۔ ان کی میراث کو نئی دہلی کے اقتدار میں رہنے والوں اور ان نظریات اور اداروں سے خطرہ ہے ۔

کانگریس لیڈر سونیا نے مزید لکھا ہے کہ ان تنظیموں نے کبھی ملک کی آزادی کے لیے جنگ نہیں لڑی۔ اس نے مہاتما گاندھی کی سخت مخالفت کی۔ انہوں نے زہریلا ماحول بنایا، جو ان کے قتل کا باعث بنا۔ وہ ان کےقاتلوں کی تعریفکرتے ہیں۔ ملک بھر میں مختلف مقامات پر گاندھیائی اداروں پر حملے ہو رہے ہیں۔ اس لیے یہ بھی مناسب ہے کہ اس میٹنگ کو نو ستیہ گرہ میٹنگ کہا جائے۔ اب یہ ہمارا مقدس فریضہ ہے کہ ہم اپنی پوری طاقت اور عزم کے ساتھ ان قوتوں کا مقابلہ کرنے کے اپنے عزم کی تجدید کریں۔

انہوں نے مزید لکھا، مجھے یقین ہے کہ آج ہماری تنظیم کو مضبوط کرنے کا معاملہ بھی سامنے آئے گا تاکہ ہم چیلنجوں کا مقابلہ کر سکیں۔ اتنی شاندار تاریخ کے ساتھ ہماری عظیم تنظیم نے بار بار اپنی لچک کا مظاہرہ کیا ہے۔ آئیے انفرادی طور پر اور ہم سب اپنا کردار ادا کریں۔ ہم اپنی پارٹی کو درپیش بہت سے چیلنجوں کا مقابلہ کرنے اور ایک نئے مقصد کے ساتھ آگے بڑھنے کے عزم میں اس میٹنگ سے اجتماعی طور پر آگے بڑھیں۔

ہندوستھان سماچار

ہندوستان سماچار / عطاءاللہ


 rajesh pande