دمشق،22دسمبر(ہ س)۔شام میں ملٹری آپریشنز ڈیپارٹمنٹ کے کمانڈر احمد الشرع نے شام کی عبوری حکومت میں انجینئر معارف ابو قصرہ کی بطور وزیر دفاع تقرری کا اعلان کردیا ہے۔ مر?ف ?بو قصرة احمد الشرع اور مسلح دھڑوں کے درمیان نئے عسکری ادارے کی تشکیل کے حوالے سے ہونے والی اجلاس میں بھی شریک ہوئے۔ احمد الشرع نے اعلان کیا کہ تمام عسکری گروپوں کو وزارت دفاع کے زیر انتظام نئی فوج کے ایک ادارے میں ضم کر دیا جائے گا۔قبل ازیں احمد الشرع نے کہا تھا کہ تمام گروپوں کو تحلیل کر دیا جائے گا اور شامی ریاست کے سوا کسی کے ہاتھ میں کوئی ہتھیار نہیں ہوگا۔ انہوں نے کہا تھا شام میں اب جبری بھرتی نہیں ہو گی۔مرھف ابوقصرہ، جنہیں ابو الحسن 600 کے نام سے بھی جانا جاتا ہے، ھیئہ تحریر الشام کے عسکری آپریشنز کے شعبے کے سب سے نمایاں رہنماو¿ں میں سے ایک ہیں۔ انہوں نے اس ماہ کے شروع میں بشار الاسد کی حکومت کو اقتدار سے بے دخل کرنے کے آپریشن کی قیادت کی تھی۔ انہوں نے زرعی انجینئرنگ میں بیچلر کی ڈگری حاصل کر رکھی ہے۔ مرھف حما? گورنری کے شہر حلفایا میں پیدا ہوئے۔شام کی عرب خبر رساں ایجنسی (ثنائ) کی رپورٹ کے مطابق اس سے پہلے شام میں فوجی آپریشن کے محکمے کی جنرل کمان نے اعلان کیا تھا کہ اسعد حسن الشیبانی کو عبوری حکومت میں خارجہ امور کا عہدہ سونپا گیا ہے۔ اس سے پہلے شام کے نئے حکام نے عزام غریب، جنہیں ابو العز سراقب کہا جاتا ہے، کو حلب گورنریٹ کا گورنر مقرر کیا تھا۔ غریب کو ” لیونٹ فرنٹ“ کے سب سے نمایاں رہنماو¿ں میں سے ایک سمجھا جاتا ہے۔ وہ سیریئن نیشنل آرمی کے نام سے جانے والی تنظیم سے وابستہ فرنٹ ہے۔واضح رہے شام کی نئی قیادت نے بشار الاسد حکومت کا تختہ الٹنے کے بعد کئی شخصیات کو شامی گورنری کے امور کی ذمہ داریاں سونپی ہیں۔ ان میں احرار الشام کے سربراہ عامر الشیخ بھی شامل ہے۔ انہیں دمشق کے دیہی علاقوں کی گورنری کے معاملات سنھبالنے کی ذمہ داری دی گئی ہے۔
ہندوستھان سماچار
ہندوستان سماچار / Mohammad Khan