جرمنی کوسعودی عرب نے حملہ آور کے انتہا پسندانہ خیالات سے پہلے ہی خبردار کیا تھا
ریاض،22دسمبر(ہ س)۔سعودی ذرائع نے رائٹرز کو بتایا کہ کرسمس مارکیٹ میں لوگوں پر گاڑی چڑھا دینے کے واقعے میں ملوث مشتبہ شخص کے انتہا پسندانہ خیالات کے بارے میں سعودی عرب نے قبل ازیں جرمن حکام کو خبردار کیا تھا جب اس نے اپنے ذاتی ایکس اکاو¿نٹ پر ایسی
جرمنی کوسعودی عرب نے حملہ آور کے انتہا پسندانہ خیالات سے پہلے ہی خبردار کیا تھا


ریاض،22دسمبر(ہ س)۔سعودی ذرائع نے رائٹرز کو بتایا کہ کرسمس مارکیٹ میں لوگوں پر گاڑی چڑھا دینے کے واقعے میں ملوث مشتبہ شخص کے انتہا پسندانہ خیالات کے بارے میں سعودی عرب نے قبل ازیں جرمن حکام کو خبردار کیا تھا جب اس نے اپنے ذاتی ایکس اکاو¿نٹ پر ایسی پوسٹس کیں جو امن و سلامتی کے لیے خطرے کا باعث تھیں۔جرمن اخبار بِلڈ کے مطابق جمعہ کے روز ایک مشتبہ شخص نے میگدے برگ شہر کے بازار میں ایک بڑے ہجوم پر یلغار کر دی جس کے بعد ہفتے کے روز حملے کے ہلاک شدگان کی تعداد چار ہو گئی۔جرمن حکام ایک سعودی ڈاکٹر سے تفتیش کر رہے ہیں جسے گاڑی کے مشتبہ ڈرائیور کے طور پر گرفتار کیا گیا ہے۔ اس کے بارے میں ڈیر سپیگل میگزین نے اطلاع دی ہے کہ وہ انتہائی دائیں بازو کی آلٹرنیٹیو فار جرمنی (اے ایف ڈی) پارٹی سے ہمدردی رکھتا ہے۔مقامی حکام نے بتایا کہ واقعے میں 60 سے زائد افراد زخمی ہوئے جن میں سے بعض کی حالت تشویشناک ہے۔ ہلاک شدگان میں ایک کمسن بچہ بھی شامل ہے۔پولیس نے بتایا کہ انہوں نے سعودی عرب سے تعلق رکھنے والے ایک 50 سالہ شخص کو گرفتار کیا ہے جو تقریباً دو عشروں سے جرمنی میں مقیم ہے۔ سعودی ذرائع نے خبر رساں ادارے رائٹرز کو بتایا کہ مشتبہ شخص عبدالمحسن طالب دو عشروں سے جرمنی میں مستقل رہائش پذیر ہے۔مقامی حکام نے بتایا کہ یہ شخص قریبی قصبے میں بطور ڈاکٹر کام کرتا تھا۔ پولیس نے رات بھر اس کے گھر کی تلاشی لی۔ڈیر سپیگل نے رپورٹ کیا کہ مشتبہ شخص اے ایف ڈی سے ہمدردی رکھتا تھا۔ میگزین نے یہ نہیں بتایا کہ اسے یہ معلومات کہاں سے ملیں۔جرمنی کی ملکی انٹیلی جنس ایجنسی تبصرے کے لیے فوری دستیاب نہیں تھی۔جرمن چانسلر اولاف شولز ہفتے کے آخر میں میگدے برگ کا دورہ کرنے والے ہیں۔یہ حملہ ایک ایسے وقت میں ہوا ہے جب جرمنی میں ہجرت اور سکیورٹی کے حوالے سے بحث زوروں پر ہے جو 23 فروری کو ہونے والے قبل از وقت انتخابات کے لیے زور پکڑ رہی ہے۔اس وقت قدامت پسند اپوزیشن کے پیچھے دوسرے نمبر پر موجود اے ایف ڈی ملک میں ہجرت کے خلاف کریک ڈاو¿ن کا مطالبہ کر رہی ہے۔اے ایف ڈی کی چانسلر کی امیدوار ایلس ویڈل نے حملے کی مذمت کرتے ہوئے کہا، مگدے برگ کی تصاویر چونکا دینے والی ہیں! میرے خیالات سوگواروں اور زخمیوں کے ساتھ ہیں۔ یہ دیوانگی کب ختم ہو گی؟ہندوستھان سماچار

ہندوستان سماچار / Mohammad Khan


 rajesh pande