برلن،22دسمبر(ہ س)۔جرمنی کی وزیر داخلہ نینسی فیئسر نے کہا ہے کہ 'میگڈی برگ کی کرسمس مارکیٹ کے نزدیک پیش آنے والا واقعہ بظاہر اسلامو فوبیا سے جڑا ہوا ہے۔ اس شبہے میں ایک شخص کو گرفتار کر لیا گیا گیا ہے۔وزیر داخلہ نینسی فیئسرایک گاڑی کے ڈرائیور کی طرف سے اپنی گاڑی ہجوم پر چڑھا دینے کے واقعے کے سلسلے میں بات کر رہی تھیں۔ ان کا کہنا تھا یہ دیکھنے میں واضح ہے کہ یہ اسلامو فوبیا سے جڑا واقعہ ہے۔بتایا گیا ہے کہ جس شخص کو اس واقعے کے بعد شبہے میں گرفتار کیا گیا ہے وہ' اسلامو فوبک تھا۔' تاہم جرمن وزیر داخلہ نے فی الوقت اس بارے میں تفصیلات دینے یا بات کو کھول کر بیان کرنے سے انکار کیا ہے۔ نہ یہ بتایا ہے کہ گرفتار کیے گئے مشتبہ شخص کا کس سیاسی جماعت سے تعلق ہے۔قبل ازیں جرمنی کے چانسلراولف شولز کرسمس مارکیٹ کا دورہ کیا ہے تاکہ مارکیٹ گاڑی کے نیچے دے کر کچل دیے گئے واقعے کا موقعہ پر جائزہ لے سکیں۔ اس واقعے میں ایک بچے سمیت دو افراد ہلاک اور68 کے قریب زخمی ہوئے ہیں۔کرسمس کی شاپنگ کی وجہ سے مارکیٹ میں اس حادثے سے پہلے کافی رونق ہوتی ہے۔ہفتے کے روز چانسلر اولف شولز نے موقعہ کا دورہ کیا تو ان کے ساتھ کئی دوسرے سیاستدان اور حکام بھی تھے۔یاد رہے کہ گاڑی کے نیچے دے کر لوگوں کو دے کر کچلنے کا جرمنی کے مشرقی شہر میگڈی برگ کے سب سے بڑے چرچ کے باہر پیش آیا ہے۔
ہندوستھان سماچار
ہندوستان سماچار / Mohammad Khan