غزہ،09نومبر(ہ س)۔
فلسطینی صدر محمود عباس کے دفتر نے کہا کہ انہوں نے جمعہ کو امریکہ کے نومنتخب صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے ساتھ فون پر گفتگو کے دوران غزہ میں منصفانہ اور جامع امن کے لیے کام کرنے پر آمادگی ظاہر کی۔ٹرمپ کو امریکہ کی صدارت ایسے موقع پر ملی ہے جب غزہ میں جنگ جاری ہے۔عباس کے دفتر نے ایک بیان میں کہا کہ انہوں نے ٹرمپ کو انتخابات میں کامیابی پر مبارکباد دی اور غزہ میں بین الاقوامی قانونی جواز پر مبنی منصفانہ اور جامع امن کے حصول کے لیے صدر ٹرمپ کے ساتھ کام کرنے پر آمادگی کا اظہار کیا۔
بیان میں کہا گیا کہ ٹرمپ نے عباس کو یقین دلایا کہ وہ جنگ کے خاتمے کے لیے کام کریں گے۔صدر ٹرمپ نے اس بات پر زور دیا کہ وہ جنگ روکنے کے لیے کام کریں گے اور صدر عباس اور خطے اور دنیا کے متعلقہ فریقوں کے ساتھ مل کر خطے میں امن قائم کرنے کے لیے کام کرنے کو تیار ہیں۔ٹرمپ نے اپنی مہم کے دوران غزہ میں امن کی بات کرتے ہوئے اسرائیل کے مضبوط ترین اتحادی کے طور پر اپنی حیثیت کا بھی ذکر کیا حتیٰ کہ وزیرِ اعظم بینجمن نیتن یاہو سے وعدہ کر لیا کہ وہ غزہ میں حماس کے خلاف کام ختم کریں گے۔
ہندوستھان سماچار
ہندوستان سماچار / Mohammad Khan