کولکاتہ، 08 نومبر (ہ س)۔
ملازمت کی مانگ کو لے کر نوان کے قریب دھرنا دین کی اجازت کے لئے کولکاتہ ہائی کورٹ کا دروازہ کھٹکھٹانے والے گروپ-ڈی جوائنٹ فورم کو کورٹ نے شرائط کے ساتھ مظاہرے کی اجازت دی ہے ۔ ہائی کورٹ کے جسٹس تیرتھنکر گھوش نے حکم میں یہ بھی کہا کہ ریاستی حکومت کو واضح نوٹیفکیشن اور رہنما خطوط جاری کرنے چاہئیں کہ شہر میں کہاں دھرنا ہو سکتا ہے اور کہاں نہیں۔
گروپ ڈی جوائنٹ فورم نے نوان کے قریب بس اسٹینڈ پر 11 سے 13 نومبر تک دھرنا دینے کی اجازت مانگی تھی۔ جمعہ کو جسٹس گھوش نے اس معاملے میں مشروط حکم جاری کیا اور احتجاج کی مدت اور جگہ کو تبدیل کرتے ہوئے 11 اور 12 نومبر کو مندرتلہ بس اسٹینڈ پر دھرنا دینے کی اجازت دی۔ عدالت نے یہ بھی ہدایت دی کہ مظاہرے کے خاتمے کے بعد تنظیم کے پانچ ارکان نوان جا کر چیف سکریٹری کو میمورنڈم پیش کر سکتے ہیں۔
مظاہرین نے احتجاج کی اجازت کے لیے پولیس سے رجوع کیا لیکن اجازت نہ ملنے پر انہوں نے ہائی کورٹ میں درخواست دائر کی۔ ریاستی حکومت کی جانب سے عدالت میں کہا گیا کہ نواں کے قریب بس اسٹینڈ پر سیاسی پروگراموں کی اجازت نہیں دی جاسکتی۔ اس پر تبصرہ کرتے ہوئے جسٹس گھوش نے کہا کہ درخواست گزار کسی سیاسی پارٹی سے وابستہ نہیں ہیں اور صرف احتجاج کرنا چاہتے ہیں، اس لیے پولیس کو انہیں روکنے کا کوئی حق نہیں ہے۔
اپنی سیکورٹی خدشات کا حوالہ دیتے ہوئے، ریاستی حکومت نے کہا کہ اسے نوان بس اسٹینڈ کے بجائے کسی اور جگہ پر دھرنا کرنے کا مشورہ دیا جا رہا ہے، اس پر عدالت نے ریاستی حکومت کو دھرنے کی جگہوں کے بارے میں فیصلہ کرنے کی ہدایت دی۔ تاکہ مستقبل میں اس طرح کے حالات میں واضح ہو۔
ہندوستھان سماچار
ہندوستان سماچار / عطاءاللہ