نئی دہلی ،پٹنہ ،02جنوری (ہ س )۔
وقف کی جائیدادیں ملت کا قیمتی اثاثہ ہیں، موقوفہ جائیدادوں کی حفاظت کے لیے کی جانے والی تمام کوششیں لائق ستائش ہیں، اللہ کا شکر ہے کہ وقف ترمیمی بل کے خلاف امارت شرعیہ نے پوری توانائی کے ساتھ اپنا کام کیا ہے، امارت شرعیہ نے ایک طرف جہاں حکومت کی بدنیتی کو واضح کیا ہے وہیں دوسری طرف متعدد ورکشاپس اور بہت سے چھوٹے بڑے پروگرامز کے ذریعے عوامی بیداری بھی پیدا کی ہے جس کے مثبت اثرات مرتب ہوئے ہیں، اور ہو رہے ہیں۔ ان خیالات کا اظہار امیر شریعت حضرت مولانا احمد ولی فیصل رحمانی دامت برکاتہم کی ہدایت پر جناب حامد ولی فہد رحمانی صاحب سی ای او رحمانی 30 نے تحفظ اوقاف کے لیے اپلیکینٹ بننے والے نوجوانوں کی حوصلہ افزائی کے لئے منعقد ایک خصوصی تقریب سے کیا۔
انہوں نے اس موقع پر اپلیکینٹ بننے والے حضرات کو مبارک باد پیش کی اور دعاو ں سے نوازا اور ان نوجوانوں کو جمع کرنے میں اہم رول ادا کرنے والے قاضی وصی صاحب اور مولانا گوہر امام صاحب کا بھی تہ دل سے شکریہ ادا کیا۔ ساتھ ہی کہا کہ حضرت امیر شریعت نے عوام سے اپیل کی ہے کہ وہ وقف بورڈ میں وقف کی جائدادوں کا رجسٹریشن ضرور کرائیں اس سے بہت سی پیچیدگیاں دور ہونگی اور کام کرنے والوں کو کام کرنے میں آسانی پیدا ہوگی۔
اپلیکینٹ بننے والے نوجوانوں میں مبشر عالم ابن وسیم الدین ، ذیشان انور ابن ریاض انور ، محمد سیف فیروز ابن فیروز ، عامر اشرف ابن اشرف محمد شاہد ابن عالم ، محمد عارف ابن نوشاد ، محمد فرمان ابن صدان ، محمد حاذق ابن ارشد علی ، فردین نثار ابن نثار احمد ، اور جاں نثار احمد ابن خورشید عالم کے نام قابل ذکر ہیں۔
اس موقع پر وقف رجسٹریشن مہم کو لیڈ کرنے والے پروجیکٹ مینیجر جناب مفتی قیام الدین قاسمی نے بھی اس پوری مہم کا مختصر جائزہ پیش کیا اور آگے اس پروسیس کو جاری رکھنے کے طریقوں پر روشنی ڈالی، نیز امارت شرعیہ کے قائم مقام ناظم جناب مولانا شبلی القاسمی نے بھی اظہار خیال کیا اور کہا کہ الحمد للہ اوقاف اور تحفظ اوقاف پر امارت شرعیہ کی کوششیں قابل قدر اور تاریخی ہیں اسی کے ساتھ مولانا نے رحمانی 30 کے سی ای او جناب فہد رحمانی صاحب کا بھی شکریہ ادا کیا جن کی ٹیکنیکل ٹیم مسلسل اس پروسیس کو آسان سے آسان تر بنانے کے لیے کوشاں ہے۔
اس تقریب میں ڈاکٹر اطہر امام، جامعہ رحمانی مونگیر کے ناظم الحاج مولانا محمد عارف رحمانی اور امارت شرعیہ کے رکن شوری مولانا احتشام رحمانی وغیرہ بھی موجود رہے۔
ہندوستھان سماچار
ہندوستان سماچار / Md Owais Owais