فتح آباد، 8 نومبر (ہ س)۔
ریلوے میں نوکری دلانے کے نام پر ضلع کے جاکھل علاقے کی ایک لڑکی سے کچھ لوگوں کی لاکھوں روپے کی دھوکہ دہی کا معاملہ سامنے آیا ہے۔ اس معاملے میں متاثرہ لڑکی کی شکایت پر جاکھل پولیس نے جمعہ کو چھ لوگوں کے خلاف مقدمہ درج کیا ہے۔ جاکھل پولیس کو دی گئی شکایت میں مامو پور گاو¿ں کی رہنے والی شاہ روشنی نے کہا ہے کہ مئی 2024 میں اس کے پڑوسی مدن لال ولد تینی رام نے اسے کہا کہ وہ اسے ریلوے میں سرکاری نوکری دلوا سکتا ہے۔ اس کا بہنوئی جگتار سنگھ ولد انرک سنگھ ساکن میوند ریلوے میں کام کرتا ہے۔ اس نے پہلے بھی کئی بھرتیاں کی ہیں۔ اس پر جب جگتار سے بات کی تو انہوں نے کہا کہ پہلے وہ ڈی سی ریٹ پر ریلوے میں نوکری حاصل کریں گے پھر تصدیق کرائیں گے۔ ریلوے میں کام کرنے والے وکرانت، پونم رنگا اور پروین چوہان ان کے قریبی ہیں۔ اس کے بعد جگتار وقتاً فوقتاً کسی نہ کسی بہانے رقم منتقل کراتا رہا۔ اس نے جگتار سنگھ کو تقریباً 28 لاکھ روپے دیے۔ اس کے بعد جگتار نے اسے اپنے بہنوئی وکرم، پروین اور پونم کو نقد رقم دینے پر مجبور کیا۔ اس پر اس نے کہا کہ اس کے پاس پیسے نہیں ہیں اور ملزم سے کہا کہ اسے ایسی نوکری کی ضرورت نہیں ہے۔ اس پر جگتار سنگھ نے کہا کہ اس کے ادا کردہ اخراجات کو بھول جاو¿ کیونکہ اس نے یہ رقم دوسرے ملزموں کو دی ہے۔ اس کے بعد متاثرہ لڑکی نے پولیس سے شکایت کی۔ لڑکی نے بتایا کہ نوکری کے نام پر ملزمان نے اس سے لاکھوں روپے بھتہ لیا اور اسے ذہنی اور مالی تشدد کا نشانہ بنایا جس سے وہ کافی صدمے میں ہے۔ اس معاملے میں پولیس نے مدن لال، جگتار سنگھ، اس کے بہنوئی، وکرانت، پروین چوہان اور پونم رنگ کے خلاف مقدمہ درج کر کے تفتیش شروع کر دی ہے۔
ہندوستھان سماچار
ہندوستان سماچار / عطاءاللہ