شاہی امام مسجد فتح پوری کی سنبھل میں پولیس فائرنگ کی شدید مذمت، نوجوانوں کی شہادت پر اظہار غم
نئی دہلی،29نومبر(ہ س)۔ شاہی امام مسجد فتح پوری دہلی مفکر ملت مولانا ڈاکٹر مفتی محمد مکرم احمد صاحب نے جمعہ کی نماز سے قبل خطاب میںمسلمانوں سے پُرزور اپیل کی کہ عبادتوں کا اہتمام کریں اور دینی احکام پر عمل کریں۔ مفتی مکرم نے سنبھل کی تاریخی جامع مسجد
شاہی امام مسجد فتح پوری کی سنبھل میں پولیس فائرنگ کی شدید مذمت، نوجوانوں کی شہادت پر اظہار غم


نئی دہلی،29نومبر(ہ س)۔

شاہی امام مسجد فتح پوری دہلی مفکر ملت مولانا ڈاکٹر مفتی محمد مکرم احمد صاحب نے جمعہ کی نماز سے قبل خطاب میںمسلمانوں سے پُرزور اپیل کی کہ عبادتوں کا اہتمام کریں اور دینی احکام پر عمل کریں۔ مفتی مکرم نے سنبھل کی تاریخی جامع مسجد کا سروے کرنے والی ٹیم کے ساتھ آنے والے لوگوں کے ذریعہ اشتعال انگیز نعروں کی شدید مذمت کی۔ جب ایک بار مسجد کا سروے پُرامن ہوچکا تھا تو دوسری بار سروے کرانے کا ڈھونگ اسی لیے کرایا گیا کہ نقضِ امن ہو۔ فجر کی نماز کے وقت سروے کرانے کا کیا مطلب تھا؟ جن شرپسندوں نے مذہبی نعرے لگاکر حالات خراب کیے ان پر قانونی کارروائی ہونی چاہیے۔ جو پولیس اہلکار اور کچھ افسران زخمی ہوئے ہم اس کی بھی مذمت کرتے ہیں لیکن فائرنگ میں کئی مسلم نوجوان شہید ہوگئے اس ظلم کی جتنی مذمت کی جائے کم ہے۔ نوجوانوں کی شہادت پر ہمیں شدید غم ہے یہ اتفاق نہیں ہے بلکہ سوچی سمجھی نفرتی شرارت ہے۔ گولی چلانے والوں پر مقدمہ چلنا چاہیے۔ سینکڑوں افراد پر مقدمے درج کیے گئے ہیں یہ سراسر ظلم ہے۔ اقلیتی فرقہ پر یک طرفہ ظلم نہیں ہونا چاہیے اور انتظامیہ کو ہرگز جانبدار نہیں ہونا چاہیے۔ اس کی اعلیٰ سطحی انکوائےری ہونی چاہئے۔

مفتی مکرم نے اُن لوگوں کے خلاف بھی سخت کارروائی کا مطالبہ کیا جو مسلم تاجروں سے اور مسلم دُکانداروں سے سامان نہ خریدنے کی مہم چلا رہے ہیں۔ وہ سماج کو دو فرقوں میں بانٹنے کی کوشش کر رہے ہیں یہ حرکت سراسر غیر آئینی اور غیر قانونی ہے۔ مفتی مکرم نے صہیونی ہوائی حملوں کی شدید مذمت کی۔ شمالی غزہ میں چہار جانب تباہی سامنے ہے۔ انسانی امداد کی رسائی ختم ہوچکی ہے۔ پناہ کی تلاش میں بھٹکتے لوگوں کو ہر طرف موت نظر آرہی ہے۔ اسرائیلی حملوں کی وجہ سے ہسپتالوں کا ایندھن ختم ہوچکا ہے اور بیکریوں میں آٹا بھی ختم ہے۔ عورتوں اور بچوں پر شدید بمباری جاری ہے، قتل عام اور نسل کشی کا خوفناک منظر ناقابل برداشت ہو رہا ہے۔ حزب اللہ کے ساتھ جنگ بندی ہونی اچھی بات ہے، ہمارا مطالبہ ہے غزہ میں بھی جنگ بندی ہو اور راحتی سامان کی فراہمی شروع کی جائے، ہسپتالوں میں ایندھن کی سپلائی اور دوائیوں کی سپلائی فوراً شروع کی جائے اور خطہ میں پائیدار امن کا ماحول بنایا جائے۔

ہندوستھان سماچار

ہندوستان سماچار / Md Owais Owais


 rajesh pande